ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، دفاع وطن میں جان قربان کرنے کی کئی ان سنی داستانوں میں ایک کہانی لانس نائیک سعود دانش بٹ شہید کی ہے۔ لانس نائیک سعود دانش بٹ شہید کا تعلق کراچی سے ہے۔
لانس نائیک سعود دانش بٹ شہید آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک دفاعِ وطن کی خاطر لڑے۔ لانس نائیک سعود دانش بٹ شہید 24 مئی 2019 کو جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف بہاردی سے لڑتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے۔
لانس نائیک سعود دانش بٹ شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور بچے چھوڑے۔ لانس نائیک سعود دانش بٹ شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار کیا ہے۔ شہید کی بیوہ کا کہنا تھا کہ "16 رمضان المبارک کو عشاء کی نماز کے بعد کال آئی کہ سعود شہید ہو گئے ہیں"۔"مجھے بہت دکھ ہوا لیکن خوشی ہوئی کہ میرے شوہر کو اللہ نے شہادت کا رتبہ عطا کیا"۔ "شہادت کی خبر سنتے ہی میرے پیروں تلے زمین نکل گئی ایسے لگا جیسے سر سے سائباں اٹھ گیا"۔
شہید کی بیوہ کا مزید کہنا تھا کہ "وہ شہید ہو گئے ہیں لیکن پھر بھی ایسا لگتا ہے جیسے ہمیشہ ساتھ ہیں"۔ "میرے شوہر بہت محبِ وطن تھے"۔"وہ ہر کسی کے دکھ درد میں شریک ہوتے تھے اور ہمیشہ مدد کو تیار رہتے تھے"۔ "میرے شوہر اپنے سب گھر والوں سے اور بچوں سے بہت پیار کرتے تھے"۔ "وہ ڈیوٹی پر ہوتے ہوئے بھی میری اور بچوں کی ہر ضرورت کا خیال رکھتے تھے"۔
شہید کے بیٹے کا کہنا تھا کہ "میرے بابا ہم سے بہت پیار کرتے تھے اور ہر چیز لے کر دیتے تھے"۔
قوم ملک کے اس عظیم بیٹے کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ لانس نائیک سعود دانش بٹ کی شہادت آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔