ریحان علی عباسی : پنجاب گندم کی قومی پیداوار کا قریباً 75 فیصد حصہ پیدا کرتا ہے۔ امسال گندم کی امدادی قیمت 3000 روپے فی 40 کلو گرام بوائی سے ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں کاکہنا ہے کہ پاکستان میں گندم اور آٹے کے بحران سے نمٹنے کیلئے محکمہ زراعت حکومت پنجاب کے تحت تاریخی عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس سال گندم کی ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے صوبہ پنجاب میں ساڑھے سولہ ملین ایکڑ رقبہ اور 2 کروڑ10 لاکھ میٹرک ٹن پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے صوبہ میں بمپر کراپ کا حصول یقینی بنانے کیلئے محکمہ زراعت کی فیلڈ فارمیشنز کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے ۔
پنجاب میں 2کروڑ10لاکھ میٹرک ٹن گندم کی پیداوارکا ہدف مقرر pic.twitter.com/UVf8FfY3AW
گندم کی منظور شدہ اقسام کے بیج پر1200/- روپے فی بیگ اور جڑی بوٹی مار زہروں پر بھی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ گندم کی مشینی کاشت کے فروغ کیلئے کاشتکاروں کو اربوں روپے کی جدید زرعی مشینری 50 فیصد سبسڈی پر فراہمی کے پروگرام پر بھی عملدرآمد جاری ہے۔ محکمہ زراعت حکومت پنجاب ایسے عملی اقدامات اٹھا رہا ہے جس سے آئندہ ملکی ضروریات کیلئے گندم کی درآمد پر انحصار نہ کرنا پڑے بلکہ گندم کی اضافی پیداوار حاصل کرکے برآمد سے زرمبادلہ بھی حاصل کیا جاسکے۔