ایک نیوز نیوز: افغانستان سے متعلق خصوصی نمائندہ محمد صادق کاکہنا ہے کہ عبوری افغان حکومت خواتین اور لڑکیوں کے حقوق بھی پیچھے ہٹتے دکھائی دیتی ہے۔
افغانستان سے متعلق خصوصی نمائندہ محمد صادق ماسکو کا فارمیٹ کے رکن ممالک کے چوتھے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستانی وفد کی طرف سے میں آج یہاں ماسکو کے خوبصورت شہر میں ماسکو فارمیٹ کے رکن ممالک کے چوتھے اجلاس میں شرکت پر انتہائی مسرت کا اظہار کرتا ہوں۔
محمد صادق نے کہا کہ ، ترقی نہیں ہوئی۔افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کے قدموں کے نشانات کا ابھی تک مکمل خاتمہ ہونا باقی ہے۔
محمد صادق کا کہنا تھا کہ میں روسی فیڈریشن کی حکومت کا خاص طور پر اپنے دوست ضمیر کابلوف کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔پاکستان افغانستان کی صورت حال پر علاقائی نقطہ نظر کی اولین ترجیح کا پابند ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ماسکو فارمیٹ اس مقصد کو آگے بڑھاتا ہے۔ خصوصی نمائندہ محمد صادق کا مزید کہنا تھا کہ علاقائی ممالک کو افغانستان پر بامعنی مذاکرات اور مشغولیت کے عمل میں اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔ہم نے گزشتہ سال ماسکو میں ایک ایسے وقت میں ملاقات کی تھی جب افغانستان سے بین الاقوامی افواج کے فوری انخلا نے غیر یقینی صورتحال کا ’بھنور‘ پیدا کر دیا تھا۔
محمد صادق محمد صادق کاکہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری نے افغانستان سے دستبردار ہونے کے طریقوں پر غور کیا۔ہم افغانستان کے دوست اور پڑوسی، افغانستان کے لوگوں کے لیے کھڑے ہوئے۔گزشتہ سولہ مہینوں کی پیش رفت کی رپورٹ ملی جلی ہے۔افغانستان میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیکیورٹی کی صورت حال، مہاجرین کے بڑے پیمانے پر انخلا اور عدم استحکام اور تشدد کے طویل عرصے سمیت کچھ بدترین خدشات بھی پورا نہیں ہو سکے۔