ایک نیوز نیوز:امریکی خلائی ادارے ناسا نے آرٹیمس 1 مشن کو کامیابی سے لانچ کردیا ہے۔
We are going.
— NASA (@NASA) November 16, 2022
For the first time, the @NASA_SLS rocket and @NASA_Orion fly together. #Artemis I begins a new chapter in human lunar exploration. pic.twitter.com/vmC64Qgft9
امریکی وقت کے مطابق رات 1 بج کر 45 بجے (پاکستان میں دن کے 11 بج کر 45 منٹ) آرٹیمس 1 مشن کو لانچ کیا گیا۔ آرٹیمس 1 مشن کو 14 نومبر کو چاند پر بھیجے جانے کا امکان ہے۔ اس مشن کو ناسا کی تاریخ کے طاقتور ترین اسپیس لانچ سسٹم (ایس ایل ایس) راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا ہے۔فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے آرٹیمس 1 کو روانہ کیا گیا اور اس موقع پر لانچ ڈائریکٹر چارلی بلیک ویل تھامسن نے کہا کہ یہ انسانوں کی چاند پر واپسی کے لیے پہلا قدم ہے جس کے بعد ہم مریخ پر جائیں گے۔خیال رہے کہ اس سے قبل آرٹیمس 1 کو بھیجنے کی کئی کوششیں تکنیکی مسائل کے باعث کامیاب نہیں ہوسکی تھیں۔
ناسا نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ پہلی بار ایس ایل ایس راکٹ اور اورین اسپیس کرافٹ اکٹھے روانہ ہوئے، آرٹیمس 1 مشن سے انسانوں کی چاند کی کھوج کے نئے باب کا آغاز ہوگا۔
What a sight to behold! ????
— Lockheed Martin Space (@LMSpace) November 16, 2022
The @NASA_Orion spacecraft, built by us, has cleared the tower and is headed to the Moon! pic.twitter.com/M6F79Ns2sD
خلا میں پہنچنے کے بعد ایس ایل ایس راکٹ ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گا جبکہ اورین اسپیس کرافٹ ایک بڑے انجن کے ساتھ چاند کی جانب بڑھے گا۔لانچ کے ایک ہفتے بعد یہ مشن چاند کے مدار میں داخل ہوگا اور پھر واپسی کا سفر کرے گا۔اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو یہ مشن 25.5 دنوں میں مکمل ہوجائے گا۔اس اسپیس کرافٹ کا کیپسول سان ڈیاگو کے ساحلی علاقے میں 11 دسمبر کو سمندر میں گرے گا۔