ایک نیوز نیوز: بھارت کی الہ آباد یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسکرین ٹائم بالخصوص بچوں کے لئے، روزانہ دو گھنٹے سے کم کیا جانا چاہئے۔بچے زیادہ تر اسکرین پر وقت گزارتے ہیں، جو نہ صرف انہیں جسمانی طور پر متاثر کرتا ہے بلکہ ان کی بینائی و صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔
الہ آباد یونیورسٹی کی یہ تحقیق ٹی وی، لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فون جیسے ڈیجیٹل آلات کی ملکیت کو منظم کرنے کے لیے والدین کی نگرانی اور پالیسی سازی کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مختلف مراحل کے بے ترتیب نمونے لینے کا طریقہ استعمال کرتے ہوئے 400 بچوں پر ایک کراس سیکشنل تحقیق کی گئی۔ پہلے مرحلے میں الہ آباد شہر کے 10 میونسپل وارڈوں کا انتخاب کیا گیا۔ ان وارڈوں کی کل آبادی 11000 سے 22000 کے درمیان ہے۔ دوسرے مرحلے میں ہر منتخب وارڈ سے بچوں کو ان کی آبادی کے تناسب سے منتخب کیا گیا، تاکہ نمونے کا سائز حاصل کیا جا سکے۔تائج سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر گھروں میں ٹیلی ویژن کے بعد ڈیجیٹل کیمرے، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ، کنڈلز اور ویڈیو گیمز موجود ہیں۔ اس کی وجہ سے بچے زیادہ اسکرین پر وقت گزارتے ہیں، جو نہ صرف انہیں جسمانی طور پر متاثر کرتا ہے اور ان کی بینائی کو نقصان پہنچاتا ہے، بلکہ ان کی ذہنی صحت پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔