ایک نیوز نیوز: کینیا کے نیوز چینل کی کرائم رپورٹر نگینہ کروری نے کہا ہے کہ جی ایس یو کے افسران روڈ بھی بلاک نہیں کرتے، کینیا پولیس کی تحقیقات ’’تضادات‘‘ سے بھری ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحافی نگینہ کروری نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کینیا حکام کی نسبت جلد معاملے کی تہہ تک پہنچے گی، کینیا میں ہونے والی تحقیقات میں کئی خامیاں اور تضاد نظر آرہے ہیں۔
نگینہ کروری نے کہا کہ حقائق سامنے لانے کیلئے وقار احمد اور خرم احمد اہم گواہ ہیں، سچ سامنے آئے گا لیکن لگتا نہیں کہ وہ کینیا پولیس یا وقار کی طرف سے سامنے آئے، سچ سامنے لانے کیلئے انڈی پینڈنٹ آرگنائزیشن کا کردار بھی اہم ہوگا۔ارشد شریف کے قتل کے بعد کینیا پولیس کی تحقیقات تضادات سے بھری ہوئی ہے، پولیس نے کہا کہ روڈ بلاک کیا تھا جبکہ وہاں چھوٹے پتھر تھے، ناکہ بندی بھی نہیں تھی، جی ایس یو کے افسران روڈ بھی بلاک نہیں کرتے، دونوں گاڑیوں کی نمبر پلیٹیں بھی مختلف تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی این ایس نے ارشد شریف واقعے سے متعلق واضح بیان بھی نہیں دیا اور کینیا میں ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری نہیں کی گئی، ابتدا میں خرم اورپاکستانی ہائی کمیشن نے پولیس کے موقف سے اتفاق کیا لیکن پھر رائے تبدیل کی۔