قومی اسمبلی اجلاس،طارق بشیرچیمہ اورزرتاج گل میں تلخ کلامی

قومی اسمبلی اجلاس،طارق بشیرچیمہ اورزرتاج گل میں تلخ کلامی
کیپشن: Tariq Bashircheema and Zartaj Gul's bitter words in the National Assembly session

ایک نیوز:قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ اور سنی اتحاد کونسل کی رہنما زرتاج گل کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی جس پر سنی اتحاد کونسل کے اراکین اسمبلی کی طرف سے طارق چیمہ کو غلیظ گالیاں دی گئیں ایوان مچھلی منڈی بن گیا پینل آف چیئر شہلا رضا نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔
 قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ صدارتی خطاب پر غیر متعلقہ باتیں کی گئیں،آج کاشتکار کے ساتھ جو زیادتی ہو رہی ہے تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔
 طارق بشیر چیمہ کی تقریر کے دوران اقبال آفریدی نے لقمہ دیا تو طارق بشیر چیمہ نے انہیں ڈانٹ دیا جبکہ زرتاج گل بھی لقمے دیتی رہیں اور بھاولپور یونیورسٹی کے واقعہ کا ذکر کرتی رہیں جس پر زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخ کلامی ہوئی طارق بشیر چیمہ تقریر کے بعد زرتاج گل کے پاس چلے گئےزرتاج گل کے ساتھ مکالمے کے دوران تلخ کلامی ہوئی زرتاج گل نے الزام لگایا کہ طارق بشیر چیمہ نے ان کے ساتھ نازیبا زبان استعما ل کی ہے جس پر اپوزیشن اراکین نے  ایوان میں شدید احتجاج شروع کردیا اور طارق بشیر بعد ازاں زرتاج گل اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین سپیکر چیمبر پہنچ گئے زرتاج گل روتی رہی اور سپیکر سے طارق بشیر چیمہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔