ایک نیوز:وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سےصورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائو کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، پاکستان کشمیری عوام کے لئے پوری دنیا میں آواز اٹھاتا رہےگا، بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور فلسطین کی صورتحال دنیاخامو ش تماشائی بنی ہوئی ہے، وہ دن دور نہیں جب کشمیری اور فلسطینی عوام کو ان کے حقوق ملیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر مظفر آباد پہنچے تو وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق نے ان کا استقبال کیا وزیر اعظم نے آزاد کشمیر کابینہ سے خطاب کے علاوہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ بھی کیا جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد سے ملاقات بھی کی ۔
کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پچھلے دنوں ہونے والے واقعات بہتر طریقے سے حل ہوئے۔ صورتحال کو کنٹرول کرنے میں کردار اداکرنے پر صدر مملکت اور اتحادیوں کا شکر گزار ہوں،تحریک چلانے والوں نے اپنے جائز معاملات کے لئے ایک جمہوری اندازمیں اپنا احتجاج ریکارڈکرایا لیکن اس تحریک میں بعض ایسے شر پسند عناصر تھے جن کا مقصد تھا کہ کسی طریقے سے آزاد جموں و کشمیر میں توڑ پھوڑ ، انسانی جانوں کاضیاع اور جلائو گھیرائو کیا جائے ۔آزاد کشمیر کی مضبوط اور جاندار قوم اپنے مفاد کو بہتر طریقے سے جانتی ہے۔ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کشمیریوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ پاکستان کشمیری عوام کے لئے پوری دنیا میں آواز اٹھاتا رہےگا۔ او آئی سی کی کانفرنس میں بھی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کشمیری عوام کے لئے بھرپور آوازاٹھائی اور جو اعلامیہ جاری ہوا اس میں کشمیر کا بھرپور طریقے سے ذکر کیا گیا ہے۔ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے موقع پر پریس کانفرنس میں میں نے کشمیر کی بات بھرپور طریقے سے کی اور مسئلہ کشمیرپر سیرحاصل گفتگو ہوئی۔ یہ صرف زبانی باتیں نہیں ہیں ،یہ دلوں کی بات ہے ۔ کشمیریوں کی ہر فورم پر اخلاقی و سفارتی امداد جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ آزاد کشمیر میں جو چند دن پہلے جو تحریک چلی اس میں بد قسمتی سے ایک پولیس اہلکار اور کچھ شہری جاں بحق ہوئے اور توڑ پھوڑ ہوئی اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ شہداء کے اہل خانہ کو امدادی پیکج دیاجائےگا۔ وفاقی حکومت نےآزاد کشمیر کے لئے23 ارب روپے کا پیکج منظور کیا ۔ 23 ارب روپے آزاد کشمیر حکومت کے اکائونٹ میں منتقل ہو چکے ہیں۔ یہ کوئی احسان نہیں ہمارا فرض ہے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ پاکستان اور کشمیر کے عوام کی ایک دوسرے کے ساتھ والہانہ محبت ہے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کا خون بہایاجا رہا ہے۔ کشمیریوں کے ساتھ جیلوں میں زیادتی ہو رہی ہے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے بہن بھائیوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی ۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ اسی طرح فلسطین میں 36 ہزار فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ ہزاروں بچے ، خواتین اور مرد جام شہادت نوش کر چکے ہیں لیکن دنیا کشمیر اور فلسطین کی صورتحال پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ہمیں اپنی پر امن جدوجہد اور اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھنی ہے۔ انشاء اللہ وہ دن جلد آئے گاجب کشمیری اور فلسطینی عوام کو ان کے حقوق ملیں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ آزاد کشمیر کی ترقی پاکستان کی ترقی و خوشحالی سے جڑی ہوئی ہے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان کے دورے پر ہے۔ ٹیم کے دورے کے بعد زیر التوا ء معاملات کا جلد جامع گفتگو سے حل نکالیں گے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔پانی کے حوالے سے جو معاملات ہیں ان کابھی حل نکالا جائےگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ منگلا فیزٹو کے باقی کام کو جلد مکمل کیا جائے گا۔ اسی طرح نیلم جہلم کے حوالے سے معاملات کو بھی مشاورت سے حل کیا جائےگا۔ اس کے لئے مختصر ، درمیانی اور طویل مدت کے پلان تیار کرلئے جائیں تاکہ آزاد کشمیر کے عوام کو اس بات کا یقین ہو جائے کہ صرف باتیں نہیں عمل بھی ہو رہا ہے۔ اس کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی جائے جو معاملات کو آگےبڑھائے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کو ذاتی طور پران معاملات کی نگرانی کرنی چاہیے۔ کفایت شعاری کے لئے آزاد کشمیر کی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہیں۔ آج ہمارا ملک قرضوں میں ڈوباہواہے ، اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو دن رات محنت کرنی ہو گی۔
وزیراعظم نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں معدنیات کے بے شمار خزانے ہیں لیکن بد قسمتی سے 76 سال میں ہم نے ان سے فائدہ نہیں اٹھا سکے، اب ہمیں اس حوالے سے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
اس موقع پر آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران جا ں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔