ایک نیوز:مشیراطلاعات خیبرپختونخوابیرسٹرسیف نےکہاہےکہ سندھ میں صحت کی سہولیات اچھے ہوتے تو بلاول بھٹو اور انکا خاندان علاج کے لیے لندن اور امریکانہ بھاگتے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ روزقومی اسمبلی میں تقریرکےدوران چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نےخیبرپختونخواکےہیلتھ نظام کوتنقیدکانشانہ بنایاتھا۔
جس پر ردعمل دیتےہوئے خیبرپختونخواکےمشیربیرسٹرسیف کاکہناتھاکہ قومی اسمبلی میں بونگی مارنے سے پہلے انکو تھر کے ہسپتالوں میں سسکتے بچے بھی یاد نہیں آئے، خیبر پختونخوا میں صحت سہولیات سندھ سے ہزار گناہ بہتر ہے، صحت کارڈ منصوبے کی وجہ سے سندھی کہتے ہیں کاش ہم خیبر پختونخوا کے باشندے ہوتے۔ آپکے ہسپتالوں میں بھی ہمارے پشتون خیبر پختونخوا کے صحت کارڈ پر علاج کراتے ہیں۔
بیرسٹرسیف کامزیدکہناتھاکہ بلاول کواحسان جتانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، ہمارے ہسپتالوں میں افغانستان اور تاجکستان تک کے رہائشی علاج کراتے ہیں، لیکن ہم نے کبھی احسان نہیں جتایا، پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بین الاقوامی معیار کے مطابق صحت سہولیات دی جارہی ہے، انسٹی ٹیوٹ نے کئی بین الاقوامی ایورڈز حاصل کئے ہیں، سندھ کے ہسپتالوں نے بھی بین الاقوامی ایوارڈ حاصل کئے ہیں مگر بدترین صحت سہولت میں۔
بیرسٹرسیف کاکہناتھاکہ کڈنی ڈیزیز سنٹر پشاور میں سندھ اور پنجاب سمیت پورے ملک سے گردوں کے مریض مستفید ہورہے ہیں، پشاور کے تین ہسپتال لیڈی ریڈنگ، خیبر ٹیچنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سب سے زیادہ ایمرجنسی صورتحال سے نمٹتےہیں، بین الاقوامی معیار کی ہیلتھ سٹی، بون میرو، لیور ٹرانسپلانٹ اور نیورو سرجری انسٹی ٹیوٹ جیسے اہم منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔