ایک نیوز :توشہ خانہ کیس سننے والے جج ظفر اقبال کی اہلیہ کی بھی آڈیوکال لیک کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس سننے والے جج ظفر اقبال کی اہلیہ نادیہ ظفر کسی خاتون (نام شاہین پروین ) سے کہہ رہی ہیں کہ "جج صاحب کے پاس عمران خان کا کیس لگاہوا ہے اسلئے ہم نے موؤمنٹ کم کی ہوئی ہے"۔ان انشا االلہ اللہ انہیں سرخروکرے تو ملنے آئیں گے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطااللہ تارڑ نے آڈیو پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے باثبت ہوا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران نیازی پر اس لئے فرد جرم عائد نہیں ہورہی تھی کیونکہ جج صاحب کے ساتھ میچ فکس تھا ایسی میچ فکسنگ اعلیٰ عدالیہ کی مداخلت کے بغیر ممکن نہیں۔
لیگی رہنما حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ بیوی کی فرمائش پر توشہ خانہ کیس میں عمران خان پرفرد جرم عائد نہ کرنے والے جج ظفر اقبال ۔۔۔یہ جج ہیں یا بیوی کاحکم ماننے والے رن مرید؟
ٹویٹرپرآڈیوشیئرہونےپرتبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔
صارفین کا کہنا ہے کہ اس سے صرف یہ ثابت ہوا کہ پاکستانیوں کی ذاتی فون کالز غیر قانونی طریقے سے ریکارڈ کی جا رہی ہیں اور پھر ان کو بھونڈے طریقے سے ایڈٹ کر کے ن لیگ سوشل میڈیا کے ملازمین ریلیز کر رہے ہیں۔ ایک بچے کو بھی سمجھ آ رہے ہے کہ جج صاحب کی بیگم جج صاحب کا نام لے کر سرخرو ہونے کا کہہ رہی ہیں مگر وہاں عمران خان کا نام لگا دیا گیا۔