سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کاکہنا ہے کہ کورکمانڈر ہاؤس پر حملے کے وقت آئی جی اور پنجاب پولیس کہاں تھی، یہ سب تماشا دیکھ رہے تھے۔اصل قصور وار محسن نقوی ہیں سزا تو ان کو ملنی چاہئے۔
پی ڈی ایم حکومت گن پوائنٹ پر سپریم کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ لینا چاہتی ہے جو اس کی پرانی عادت ہے، سپریم کورٹ کے سامنے مسلح جتھوں کو جمع کر کے حکومت نے اپنا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کر دیا ہے، نوازشریف کی خوشنودی کیلئے فضل الرحمن اپنے اکابرین کی روایات تک کو فراموش کر چکے ہیں، فضل…
— Ch Parvez Elahi (@ChParvezElahi) May 16, 2023
صدر تحریک انصاف چودھری پرویز الٰہی کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ عمران خان نے کبھی فوج اور عوام میں فاصلہ پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی۔قومی اسمبلی میں ماما جی کی عدالت لگانے کا کوئی فائدہ نہیں۔قومی اسمبلی میں نہ تو اپوزیشن ہے اور نہ ہی ممبران پورے ہیں۔
چودھری پرویز الٰہی کاکہنا تھا کہ حکومت نے جان بوجھ کر سرکاری اور فوجی تنصیبات کو بچانے کی کوشش نہیں کی۔9 مئی کے واقعات کی صاف اور شفاف انکوائری ہوئی توان میں حکومت کا خفیہ ہاتھ بے نقاب ہو جائے گا، عمران خان عوام کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شہباز شریف بدستور آگ بھڑکانے میں لگے ہوئے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے ہمیشہ فوج کو ملکی سلامتی کیلئے ناگزیر قرار دیا ہے۔پی ڈی ایم حکومت، فوج اور عوام میں جنگ کرانا چاہتی ہے۔ پاکستان کی سلامتی کیلئے شہبازشریف سے فوری نجات ناگزیر ہو چکی ہے۔بار بار کہا ہے، پھر کہہ رہا ہوں کہ شہبازشریف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت گن پوائنٹ پر سپریم کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ لینا چاہتی ہے جو اس کی پرانی عادت ہے۔سپریم کورٹ کے سامنے مسلح جتھوں کو جمع کر کے حکومت نے اپنا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کر دیا ہے، سپریم کورٹ ان پر فوری توہین عدالت لگائے۔نوازشریف کی خوشنودی کیلئے فضل الرحمن اپنے اکابر کی روایات تک کو فراموش کر چکے ہیں۔فضل الرحمن اور مریم نواز سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر کے آئے تھے، چیف جسٹس کی دانشمندی نے حکومتی منصوبہ ناکام بنا دیا۔فضل الرحمن اور مریم نواز پر توہین عدالت لگائی جائے۔حکومت کے پیداکردہ سیاسی اور آئینی بحران میں سپریم کورٹ ہی قوم کی آخری امید ہے۔
صدر تحریک انصاف چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم بلیک میلنگ کے حربوں سے سپریم کورٹ کو آئین کی پاسداری سے نہیں روک سکتی ۔آئین کی حفاظت کیلئے پوری قوم چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔موجودہ حالات کا واحد حل الیکشن ہیں۔پنجاب میں بروقت الیکشن ہو جاتے تو حالات موجودہ خطرناک حد تک نہ پہنچے ۔