جناح ہاؤس حملہ کیس میں ابتک 1700شرپسند عناصرگرفتار کئے،ڈی آئی جی انویسٹی گیشن

جناح ہاؤس حملہ کیس میں ابتک 1700شرپسند عناصرگرفتار کرلئے گئے
کیپشن: In the Jinnah House attack case, 1700 criminals have been arrested so far

ایک نیوز : ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس نے سیف سٹی اور پی ایس ایف کی مدد سے جناح ہاؤس حملہ کیس کے ابتک 1700شرپسند عناصر کو گرفتار کرلیا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل کا نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ 1700ملزمان کو ویڈیوکی مدد سے شناخت کیاگیا۔  افسوس ہے احتجاج کرنے والوں میں ڈاکٹرز اور انجینئرز بھی شامل ہیں۔جناح ہاؤس کی عمارت پر حملے میں ملوث شرپسند عناصروں کی سیف سٹی کیمروں، سی سی ٹی سی کیمروں اور سوشل میڈیا کی ویڈیوز اور تصاویر کی مدد سے نشاندھی کی گئی ہے۔واقعہ کے بعد  پولیس نے وزیراعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کی ہدایت پر سخت کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔

کامران عادل کا مزید کہنا تھا کہ  سی سی پی او لاہور کی ہدایت پر لاہور پولیس، سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ نے مل کر تمام تکنیکی شواہد کا معائنہ کرکے شرپسند عناصر کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کی خصوصی ٹیمیں اس پر کام کر رہی ہیں مزید گرفتاریاں بھی کی جائیں گی۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ قوانین کی روشنی میں ایسے شرپسند عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا اور سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔عام سڑک پر آگ لگانا اور قومی املاک کی بے حرمتی کرنا، انہیں جلانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، قوانین موجود ہے اور وہ اپنا راستہ لیں گے اور ایسے شرپسند عناصر کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔اس بات کے شواہد بھی پولیس اور متعلقہ اداروں کے پاس  موجود ہیں کہ جلاؤ گھیراؤ کی اس ساری صورتحال میں ایک سیاسی جماعت کے مرکزی راہنما بھی لوگوں کو اشتعال دلوا رہے ہیں اور انہیں جناح ہاؤس کی طرف لے جا رہے ہیں۔

کامران عادل کا مزید کہنا تھا کہ شرپسند عناصر نے لاہور پولیس کے زیر استعمال 27 گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی اور متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔شر پسندوں نے تھانہ شادمان کو بھی نقصان پہنچایا۔