ایک نیوز: عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں شامل ہونے کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں شامل ہونے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ یہاں پر عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس تیار بیٹھی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ میں اس بات کو دیکھتا ہوں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگوانے کو تیار ہیں، عمران خان پر آئے روز نئے مقدمات درج ہورہے ہیں۔اسلام اباد میں دھرنا چل رہا ہے حالات خراب ہیں۔
عدالت نے کہا کہ یہاں سے لیکر زمان پارک تک کہاں پروٹسٹ چل رہا ہے جو اپ کہہ رہے ہیں؟ عمران خان ایک بار میری عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ زمان پارک سے یہاں تک پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہیں ۔کوئی لا ان آڈر کے حالات خراب ہوسکتے ہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ5 منٹ لگتے ہیں عمران خان کو یہاں پیش ہونے میں جس پر وکیل نے کہا کہ میں اپنے دلائل دے دیتا ہوں۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب تک عمران خان یہاں نہیں اتے اپ دلائل نہ دیں ۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ آپ فیصلہ عمران خان کے سامنے سنا دییجیۓ گا،ہم نے لاہور ہائیکورٹ می عمران خان کی 9 مئی سے 12 تک کے مقدمات کی درخواست دی ہے ،اپ کی ان باتوں کا یہاں کوئی فائدہ نہیں ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ بتائیں کہ حاضری معافی کی کوئی مظبوط وجہ بتائیں ورنہ عمران خان کی ضمانت خارج کر دی جائے گی۔
عمران خان کے وکیل نےکہا کہ عمران خان 71 سال کے ہیں اور جگہ جگہ عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں،انکو لائف تھرڈ بھی ہیں۔ عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ آپ آئندہ تاریخ تک عمران خان کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لیں اور ویڈیو لنک کے ذریعے آج سماعت کر لیں۔ جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر عمران خان کی پیشی سے قبل پولیس ہائی الرٹ ہے، پولیس نے لکی مروت سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا ہے۔ گرفتار کارکنوں کی شناخت قدرت اللہ اور انعام اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-05-16/news-1684223898-2152.mp4