سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کیا واقعی زمان پارک کی ہے ؟

سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کیا واقعی زمان پارک کی ہے ؟
کیپشن: سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کیا واقعی زمان پارک کی ہے ؟

ایک نیوز :آج کل سوشل میڈیا پر زمان میں پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کی کئی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہورہی ہیں،کچھ ایسی ہیں جو واقعی زمان پارک کی ہیں مگر کچھ ایسی تصاویر بھی ہیں جوزمان پارک کے نام وائرل ہورہی ہیں اور وہ دراصل زمان پارک کے باہر کی نہیں بلکہ کہیں اور کی ہیں ۔
ایک تصویر  جس میں ایک اہلکار ایک خاتون پر بندوق تانے کھڑا ہے ، تاثر دیا جا رہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایک خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے تاہم یہ درست نہیں ہے۔
ٹوئٹر صارف نوشی گیلانی کی طرف سے یہ تصویر شیئر کی گئی ہے جس پر ایک شعر لکھا گیا ہے"میرے لاہور کی کہانی کو۔۔۔  تم نے کشمیر سے بدل ڈالا ۔" ان کا یہ ٹویٹ اینکر پرسن عمران ریاض خان کی طرف سے بھی ری ٹویٹ کیا گیا ہے۔
ایکسپوز پراپیگنڈا نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق یہ تصویر لاہور کی نہیں بلکہ افغانستان کی ہے۔ "نوشی گیلانی ٹویٹر صارف کے اکاؤنٹ سے شئیر ہونے والی فوٹو جس کو عمران ریاض نے شئیر کیا ہوا وہ تصویر لاہور کی نہیں افغانستان کی ہے۔ پرانی اور فیک تصاویر وائرل کر کے جان بوجھ کر پاکستان کا عالمی تشخص اور شخصی آزادیوں کیخلاف پراپیگنڈا کیا جارہا ہے۔"
یہ تصویر گرین لیفٹ نامی ویب سائٹ نے ہزارہ کمیونٹی کے حوالے سے ایک خبر میں استعمال کی ہوئی ہے۔ یہ خبر 13 اکتوبر 2022 کی ہے۔  تصویر کے کیپشن میں لکھا ہوا ہے "طالبان سیکیورٹی فورسز کا ایک رکن کابل میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والی خاتون کو دھمکا  رہا ہے۔"