ایک نیوز: سابق وزیراعظم عمران خان اپنی رہائشگاہ زمان پارک سے باہر آگئے ، کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھ پر 85 کیسز بنادئیے ہیں، اب یہ سنچری کریں گے۔میں لکھ کر دیتا ہوں مجھے غلط ثابت کردیں ، میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
ان کی نیت ہے کہ مجھے گرفتار کرکے بلوچستان کی جیل میں رکھیں۔ 2018 کے الیکشن میں غلط ٹکٹ دئیے گئے۔اس بار میں خود ٹکٹ دے رہا ہوں۔ یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں کہیں عمران خان اقتدار میں نہ آجائے۔
عمران خان نے کہا یہ اپنے ملک میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔سب سے بڑی پارٹی کو اداروں کیخلاف کررہے ہیں۔مرکزی جماعت کے لیڈر کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔جنہوں نے 25 مئی کو ہم پر تشدد کیا یہ انہی کو لے آئے۔عوام جب قوم بن جاتی ہے تو انہیں کوئی شکست نہیں دے سکتا۔
سابق وزیراعظم نے کہا انہوں نے جو ظل شاہ کیساتھ کیا ان کے اندر خوف خدا نہیں۔ظل شاہ کی زندگی میں پیار کے سوا کچھ نہیں تھا۔پوسٹ مارٹم کی رپورٹ دیکھیں انہوں نے اس پر تشدد کیاہے۔اس کا سر پھاڑا ، جگر تشدد سے پھٹ گیا۔کیا پوسٹ مارٹم رپورٹ کی آئی جی کو سمجھ نہیں؟۔
عمران خان نے کہا عدالت میں ہم نے پیشی کیلئے شیورٹی بانڈ دے رکھے ہیں۔یہ قانون پر عمل اور مجھے جیل میں ڈالنے نہیں آئے تھے۔یہ کارروائی لندن پلان کا حصہ ہے۔نوازشریف کو کہا ہوا ہے کہ ہم عمران خان کو جیل میں ڈال دیں گے۔
عمران خان کا 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا باضابطہ اعلان :
قبل ازیں چئیر مین تحریک انصاف عمران خان سے لاہور زمان پارک میں سینئر صحافیوں نے ملاقات کی۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی اور عملدرآمد پر یقین رکھتا ہوں۔18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گا۔
عدالت میں پیش ہونے سے کبھی انکار نہیں کیا ۔ میری گرفتاری عدالت میں پیش ہونے کیلئے نہیں مجھے مارنے کیلئے ہے ۔ جب کہہ دیا تھا کہ عدالت پیش ہوں گا تو معلوم نہیں پھر سارا ڈرامہ کیوں رچایا جارہا ہے ؟ یہ مجھے اس جگہ بلا رہے ہیں جس کے بارے میں مجھے سیکورٹی خدشات ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے انکشاف کیا کہ مارچ 2021 میں اہم شخصیت نے بتایا کہ جنر ل باجوہ آپ کو نکالنے کا فیصلہ کرچکے۔ پولیس اور رینجرز کے اہلکار گرفتاری کیلئے دو بار میرے قریب پہنچے۔ کوئی شک نہیں گرفتاری کے بعد مجھ پر تشدد ہوگا۔پاکستان کی ترقی، مفادات اور جمہوریت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا۔اس ضمن میں میں کسی سے بھی بات کرنے کیلئے تیار ہوں۔اس جانب میں ہر قدم اٹھانے کیلئے تیار ہوں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کسی صورت 90دن سے آگے نہیں جانے دیں گے۔ انتخابات 90 روز سے آگے گئے تو پھر آئینی تحریک چلائیں گے۔ کسی صورت آئین کی خلاف ورزی کرکے انتخابات آگے جانے نہیں دیں گے۔
اس موقع پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ چودھری پرویزالہی کدھر ہیں ۔ جس پر عمران خان نے انکشاف کیا پرویز الٰہی کو کرونا ہوگیا ہے ۔