ایک نیوز: سپریم کورٹ میں ای او بی آئی مبینہ کرپشن از خود نوٹس پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے جائیدادوں کو رکھنے یا مالکان کو واپس کرنے کے حوالے سے ای او بی آئی کو فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 30 اپریل تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ای او بی آئی مبینہ کرپشن از خود نوٹس پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر چیئرمین ای او بی آئی اور بورڈ ممبران عدالت میں پیش ہوئے۔
چیئرمین ای او بی آئی نے کہا کہ ای او بی آئی جائیدادوں کے حوالے سے اپنا تحریری مؤقف عدالت میں پیش کر چکا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں اتنی درخواستیں آچکی ہیں آج تک جواب ہی مانگ رہے ہیں۔
جائیدادوں کے معاملے پر چیئرمین ای او بی آئی اپنے وکیل سے مشاورت کریں۔ مخالف فریقین سے بھی مشاورت کے بعد فیصلہ کریں۔ جائیداد کے مالک کے وکیل نے کہا کہ 31جولائی 2013 سے رقم اور جائیداد دونوں ای او بی آئی کے قبضے میں ہے۔ گزشتہ دس سالوں میں ای او بی آئی نے جائیدادوں پر تین مؤقف دیئے ہیں۔ اس کیس کی وجہ سے ہم نے نیب انکوائری بھگتی،ای سی ایل میں نام آگیا۔
چیف جسٹس بولے کہ سپریم کورٹ صرف قانون پر مبنی فیصلے کرتی ہے،کیس کی مزید سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔