اسلام آباد میں میڈیا گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کو جواب دینا ہوگا، جیتے یا ہارے، فائدہ عمران خان کا ہی ہے،فضل الرحمن کی تین ماہ سے سوئی پھنسی ہوئی جبکہ میں بھی تین ماہ سے کہہ ر ہا تھاکہ آپ 23نہیں بلکہ 25مارچ کو آئیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری انتظامیہ سے سیکرٹری لیڈر شپ بات کرے ، راستوںکا تعین کرے ، آپ کو سیف پیکج دیا جائیگا محفوظ راستوں سے لایا جائیگا بالکل اسی طرح 27مارچ کو ہونے جلسوں میںبھرپور سکیورٹی تحفظ دیا جائیگا اگر آپ نے جلسہ کرنا ہے تو لیڈر شپ اسلام آباد انتظامیہ سے رابطہ کرے اور انہیں ہر ممکن سہولت دینگے ۔
انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمن نے پہلے بھی دھرنا دیا تھا مولانا فضل الرحمن سیاسی جھٹ بنے ہوئے ہیں ،اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد لانے کا حق ہے، اسپیکر 63 اے کے تحت کسی بھی ممبر کا ووٹ منسوخ کر سکتے ہیں،63 اے کی خلاف ورزی کرنیوالا ووٹ نہیں ڈال سکے گا، مولاناصاحب سے کہنا چاہتا ہوں، یہ سب بھاگ جائیں گے، آپ دھر لیے جائیں گے: جیتے یا ہارے، فائدہ عمران خان کا ہی ہے،نسلی اور اصلی لوگ عمران خان کیساتھ کھڑے ہوں گے،20 مارچ سے 2 ا پریل تک رینجرز، ایف سی کو اختیارات دے رہا ہوںکسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے مولانافضل الرحمان ملک کو انارکی کی طرف لے جا رہے ہیںکسی کو الجھنے اور لڑنے کی ضرورت نہیں،27 مارچ کو اتوار ہے، اس دن عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہوگی۔
سپیکر قومی اسمبلی فیصلہ کریں گے اور تمام لوگوں کو پروٹیکشن دی جائیگی اپوزیشن نے جلسہ کرنا ہے تو ڈی سی اسلام آباد سے ملاقات کریں لوگوں کو تحفظ دینا وزارت داخلہ کا کام ہے اس کے لئے چاہے کچھ بھی کرنا پڑے ۔ ایسا نہ ہو کہ عدم اعتماد جمہوری عدم اعتماد کی طرف منتقل ہوجائے ۔ اگرایسا ہوا تو آپ کو اس کی سزا ملی گے پھرآپ چوکوں پر اذانیں دینگے ، لیکن آ پ کی بات نہیں سنی جائیگی ۔ نہ ہم آپ کو چھیڑیں گے اور نہ آپ قانون کو چھیڑیںگے ۔ اگر آپ قانون کو چھیڑیں گے تو ہم آپ کو نہیںچھوڑیں گے ، اپوزیشن نے اس موقع پر عقل مندی کا مظاہرہ کیا ہے ۔