ایک نیوز:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو آئی ایم ایف نے کہہ دیا بجٹ بنا کر رکھ دیا,کل فارم 47 والے وزیر اعظم نے خطاب کیا ہے ، ان پر اب قوم کا کوئی اعتماد نہیں رہا ہے، مڈل کلاس طبقے پر ٹیکس لگایا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جاگیردار اور سرمایہ دار پر کونسا ٹیکس لگایا ہے ،جو انگریزوں کے غلام تھے، جنکو زمینیں دی گئی تھی ،آج وہ ہی پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں، پاکستان میں سرکاری ملازمین کتنے فیصد ہے ،اس بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کل لاکھوں مسلمانوں نے حج کا فریضہ ادا کیا ہے،اسلام ایک عالم گیر تحریک ہے ،سارے انسان اللہ ہی کی بندگی کرنے والے ہیں، یہ تفریق ختم کرتا ہے،وہ اسرائیل کیخلاف کھڑے ہوگئے ہیں ،یہ مسلمان قوتوں کے لیے پیغام ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نےپریس کانفرنس میں مزید کہا کہ تنخوادار سے پیسے کاٹ لیے گئے ، جو آئی ایم ایف نے کہہ دیا بجٹ بنا کر رکھ دیا ،آپ کی ایکسپورٹ کم ہوگئی ،انہوں نے جاگیرداروں کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ایسے اقدامات نہیں کیے جارہے کہ بڑے بڑے لوگ پکڑے جائیں ،یہ مڈل کلاس دشمن بجٹ ہے، سندھ کے ترقیاتی بجٹ میں کراچی کے لیے کچھ نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ قوم کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے ،آرمی چیف نے کہا تھا ہم اس سسٹم کو ختم کردیں گے،لیکن یہ سسٹم اب اسلام آباد پہنچا دیا ہے،ان کو پہلے قبضہ چھوڑنا ہوگا ،اس کے بعد کوئی بات ہوسکتی ہے۔