ایک نیوز :وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا ہے کہ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ نوازشریف آئیں اور چوتھی بار وزیراعظم بنیں میں ان کا سپاہی بن کر خدمت کروںگا ۔پارٹی قیادت نوازشریف کی امانت ہے انکے آتے ہی واپس کردوں گا۔
وزیراعظم شہبازشریف کامسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کے ا جلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ جنرل کونسل کے اجلاس کو میں نے کئی بار موخر کرایا ہماری مدت پوری ہوچکی تھی تاکہ نوازشریف خود اللہ کے فضل سے پاکستان تشریف لائیں اور میں یہ امانت ان کے حوالے کردوںلیکن بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر ایسا نہ ہو سکا اس وجہ سے الیکشن کمیشن کی تلوار لٹک رہی تھی اس وجہ سے یہ انتخاب کروایاگیا۔میں دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں کہ مجھ ناچیز اورساتھیوں کو بلامقابلہ منتخب کرایا۔یہ بگ نوازشریف کی امانت ہیں جب وہ واپس آئیں گے انہیں واپس کردیں گے ۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ مریم نواز نے جب سے چیف آرگنائزر کا عہدہ سنبھالا ۔بیٹی بہت محنت کررہی ہیں ہر جگہ مریم نواز پہنچ رہی ہیں اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ باہمت بچی ہیں ۔میں سمجھتا ہوں کہ مسلم لیگ ن میں نوجوان لیڈر شپ کی ضرورت ہے ۔نوازشریف جب اللہ کے فضل سے واپس آئیں گے پاکستان میں سیاسی نقشہ بدل جائیں گے۔نوازشریف پاکستان کےترقی کے معمار ہیں،موٹرویز بنائیں،ملک کے اندھیرے ختم کئے۔زراعت کو ترقی دی ۔ان کی غیرموجودگی میں آپ نے جس طرح مسلسل جدوجہد کی بزرگوں نے،خواتین نے جیلیں کاٹیں۔قیادت نے جیلیں کاٹیں تو کارکنوں کی وجہ سے آپ ہمارے ساتھ کھڑے تھے ۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے جن حالات میں اقتدار سنبھالا ۔یہ پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کی مالا ہے۔مشکل حالات میں اسحاق ڈار دن رات محنت کررہے ہیں میں ایمانداری سے کہتا ہوں ۔کچھ لوگ اسحاق ڈار کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں ۔اسحاق ڈار کیخلاف باتیں کرنیوالوں کو پارٹی میں رہنے کا کسی کو کوئی حق نہیں ۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا معاملہ چل رہاہے ہم شرائط منظور کرنے میں الٹے سیدھے ہو گئے ہیں۔ہم شارٹ ٹرم میں ملک کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنا چاہتے ہیں۔سیاست نہیں کی ریاست کو بچایا اتنے مشکل حالات میں یہ کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا کیونکہ مہنگائی نے کمر توڑ دی تھی ۔شدید مالی مشکلات کے باوجود تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیاگیا ان حالات میں یہ بہت بڑا فیصلہ کیا۔آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے سینگ پھنسے ہوئے ہیں ان حالات سے نکل جائیں گے ۔ پاکستان قائم دائم رہے گا بلکہ ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا۔
وزیراعظم کاکہنا تھا کہ کل باکو میں ایل این جی کا معاہدہ کرکے آیا ہوں۔روس سے تیل بھی منگوا لیا۔روس سے تیل آنا ورغلانے والوں کے منہ پر تھپڑ ہے ۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ پاکستان کا بچہ بچہ کٹ سکتا ہے مگرکشمیر پرسودا نہیں ہو سکتا ۔