ایک نیوز : بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے جبل پور شہر کے ایک ہندو انتہا پسند جماعت ہندو دھرم سینا نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی ہندو نوجوان کسی مسلم لڑکی کو بھگا کر اس کے ساتھ شادی کرتا ہے تو اسے 11 ہزار روپے کا انعام دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق ہندو انتہا پسند جماعت ہندو دھرم سینا کے صدر یوگیش اگروال نے اعلان کیا ہے کہ مسلم لڑکی اور ہندو نوجوان کے محبت کی شادی میں ان کی تنظیم مدد کرے گی۔ ان کا یہ اعلان سماجی رابطے کی سائٹ پر وائرل ہونے لگا ہے
Hindu ladka Muslim ladki ko Bhagakar layega aur uske saat Shadi karega, vus naujawan ko Hindu Dharam Sena ki vorse ₹11,000 ka inam diyajayega : Hindu Dharam Sena Chief, Yogesh Agarwal This announcement is made in Jabalpur of BJP ruled Madhya Pradesh #Islamophobia_in_india #BLT https://t.co/CRhRnH5OIL pic.twitter.com/jaM6mtTm5f
— @zafarkhan_007_......????️ (@007Zafarkhan) June 16, 2023
یوگیش اگروال نے کہا کہ جس طرح مسلمان لڑکے ہماری ہندو بیٹیوں، ہماری ہندو بہنوں کو اپنے لو جہاد کے چنگل میں پھنسا کر چھین رہے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے ہندو دھرم سینا نے فیصلہ کیا ہے کہ صرف ہندو بیٹیوں کو فروغ دیں ہمیں نہ صرف مسلمان بیٹیوں کو بچانا ہے بلکہ ہم اس کے لیے ہندو نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کریں گے اور انہیں 11000 روپے کا نقد انعام بھی دیا جائے گا۔
یوگیش اگروال نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ جو ہندو نوجوان مسلم لڑکیوں کو بھگا کر لائے گا اور اس کے ساتھ شادی کرے گا، اس کو ہندو دھرم سینا نقد انعام کے طور پر 11 ہزار روپے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہندو بیٹیوں کو بچاو اور مسلم بیٹیوں کو بھگا کر لے کر آو۔