ایک نیوز: سعید غنی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے امیدوارمرتضی وہاب میئراورسلمان مرادڈپٹی چیئرمین منتخب ہونے پرکراچی کے شہریوں کاشکریہ اداکرتاہوں۔
رپورٹ کے مطابق سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہریوں کاشکریہ اداکرتاہوں جن کی وجہ سے پیپلزپارٹی امیدوارمرتضی وہاب میئراورسلمان مرادڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے ہیں،یہ اعزاز کراچی کے شہریوں نے خدمت کے صلے میں دیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم عوام اعتمادپرپورااترنےکی کوشش کریں گے،پندرہ جنوری سے یہ عمل شروع ہواتھا اوراس وقت سے حافظ نعیم الرحمان رورہے ہیں۔اس وقت یہ پی ٹی آئی والارونانہیں رورہے تھے،پی ٹی آئی جب سے اسمبلی کاحصہ بنی اس وقت سے ان کے اندراندرونی اختلافات تھے۔ان کے آپسی اختلافات کی وجہ سے پی ٹی آئی کے کئی اراکین نے نعیم رحمان کی حمایت نہیں کی تھی۔ان کاکام تھاوہ ان کواعتماد میں لیتے ہم توان کی طرف سے ان سے بست کرنے کےمجازنہیں ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ اگرحافظ نعیم کوتیس سے زیادہ ووٹ نہیں پڑے اس کے ذمہ دارہم تونہیں ہیں،ناراض اراکین کے اغواکاالزام ہم پرلگتارہا جبکہ میڈیاسے رابطے میں رہے۔اگران کوکسی نے روکاتویہ ظلم ہے،ان کی فیملی کی طرف سے کوئی درخواست نہیں آئی۔ کسی رکن کی اغواکی فوٹیج سامنے لائی گئی،پولیس سے بات کی فیملی کے کسی فردنے درخواست نہیں دی نہ پولیس سے تعاون کیا۔
فردوس شمیم کوجیل سے لیکرآناہماری ذمہ داری نہیں تھی،اس نے حلف نہیں اٹھایا وہ توکونسل کےرکن بھی نہیں ہیں۔بلاوجہ الزامات لگائے جارہے ہیں،حافظ نعیم الرحمان شروع سے بضد تھے کہ انہیں میئربنناہے۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ ہم کامیابی کے بعد سب جماعتوں کے پاس کراچی کی ترقی کے لئے چل کرجائیں گے۔تنقید کاسب کوحق ہے،کل جھگڑے کی افواہ اڑائی گئی کہ کچھ وسی چیئرمنزکواندرنہیں جانے دیاگیا۔ہم نے کل کوئی کیمپ نہیں لگایاتھا،الیکشن کمیشن میں میٹنگ ہوئی تھی حافظ نعیم بھی اس میں موجود تھے اس میں طے ہواتھااراکین کوگیارہ بجے تک اندرہوناہے۔جماعت اسلامی کے ورکرزنے بیگ پہنے ہوئے تھے وہ سامان لائے تھے،نومئی کی طرح حافظ نعیم واضع طورپردھمکیاں دے رہاتھا۔ 6یوسیزکاڈھنڈوراانہوں نے پیٹاکہاالیکشن کمیشن خود ری کائونٹنگ کروائےجب کروائی گئی توانہوں نے اعتراض کیا۔
سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کافیصلہ ان کے حق میں تھاہمارے خلاف تھا،یہ اسلام آباد ہائی کورٹ چلے گئے اورفیصلہ ان کے خلاف آیا۔انہوں نے انٹراکورٹ اپیل کی۔یہ فارم الیون کی بنیاد پرکہہ رہے ہیں انہیں کامیاب قراردیاجائے۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے کسی تعصب کے بغیرہمیشہ خدمت کی ہے،جوٹائون ہمارےپاس ہیں ان کی ترجیہات ہم خود طے کرتے ہیں۔ہمارے 155 ممبرتھے اگرجماعت کے ہوتے توہم ان کامیئرتسلیم کرتے۔قومی اورصوبائی اسمبلی میں ہاؤس کے نمبرزمقرر ہوتے ہیں،لوکل گورنمنٹ الیکشن میں سادہ اکثریت ہوتی ہے۔پوری الیکشن مہم میں کئی پی ٹی آئی میمبرزسے میری ملاقات ہوئی مینے ان کوروکا پیپلزپارٹی کوووٹ نہ دیں،ان کے آپسی اختلافات کی بنیاد پران کے میمبرزنے ان کوووٹ نہیں دیا۔