پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خان کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی، جبکہ ٹی ایل پی نے بھی دعوی کیا ہے کہ ان کے کارکنوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
پولنگ اسٹیشن نمبر193-194 ڈیم ایم سی گرلز سیکنڈری سکول میں مصطفٰی کمال کی سربراہی میں پی ایس پی اورانیس قائمخانی کے گن مینوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے پولنگ کیمپ پرحملہ کرکے ایجنٹس کوتشدد کا نشانہ بناتے ہوئے پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا۔ حملے کے نتیجے میں ایم کیو ایم پاکستان کے متعدد کارکنان زخمی ہوگئے اور تین کارکنان کی حالت تشویش ناک ہے۔
پولیس اہلکاروں اورافسران کے سامنے مخالفین ایک دوسرے پر ڈنڈے برساتے رہے جس سے ماحول کشیدہ ہوگیا۔ پولیس نے دونوں جماعتوں کے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیئے لاٹھی چارج کیا۔
ڈائریکٹر جناح اسپتال شاہد اسلام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ایک لاش لائی ئی جو کہ 60 سالہ سیف الدین کی بتائی جاتی ہے۔
پولیس نے پریزائڈنگ آفیسر اور سیاسی جماعت کے کارکن کوحراست میں لےلیا ہے۔ دونوں افراد کے خلاف جعلی ووٹ کاسٹ کرنے کی شکایت کی گئی تھی۔ زیر حراست شخص کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔
دونوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔ فوٹیج میں پریذائڈنگ آفیسر کو بیلٹ پیپر سیاسی جماعت کے کارکن کو دیتے دیکھا جاسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے حلقہ این اے 240 پر فائرنگ اور تشدد کا نوٹس لے لیا ہے انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہ دیں ۔الیکشن کا ماحول پرامن رکھا جائے۔