کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں نمرہ کاظمی مبینہ اغوا کیس کی سماعت ہوئی۔پولیس نےنمرہ کے شوہر شاہ رخ کوعدالت میں پیش کردیا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نمرہ کے والدین سے بات چیت جاری ہے اور نمرہ کے والدین نے شاہ رخ کو داماد تسلیم کرلیا ہے اور رخصتی کے طریقہ کار پر بات ہورہی ہے،جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
وکیل شاہ رخ کا کہنا تھا کہ مصالحت سے متعلق حلف نامہ متعلقہ عدالت میں جمع کروادیں گے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت بغیر کسی کارروائی کے 2 جولائی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ نمرہ کاظمی کے والدين نے بيٹی کےعمرکے تعين کيلئےکرائی گئی ميڈيکل رپورٹ تسليم کرنے سے انکار کرديا تھا۔نمرہ کے والدین نے بتایا کہ ان کی بیٹی 14 سال کی ہے،اس کوکيسے 18 سال کا تسلیم کرلیں۔ انھوں نےميڈيکل رپورٹ سے متعلق وکلا سے مشورہ کرنے کا عندیہ دے دیا تھا۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دئیے کہ نمرہ کاظمی سے متعلق حتمی فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گا۔
واضح رہے کہ نمرہ کاظمی 20 اپریل 2022 کو سعود آباد ایس ون ایریا سے لاپتہ ہوئی تھی، اس کی والدہ کا کہنا تھا کہ وہ صبح 9 بجے کام سے گئی اور جب وہ واپس گھر آئی تو نمرہ غائب تھی، کافی تلاش کے باوجود بیٹی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ بعدا زاں پتہ چلا کہ نمرہ نے ڈیرہ غازی خان میں ایک لڑکے سے نکاح کرلیا ہے جس کا نام نجیب شاہ رخ بتایا گیا۔