ایک نیوز :سکھ فار جسٹس کے زیراہتمام انٹاریو کے نواحی شہر مالٹن میں خالصتان ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کیلیے ووٹنگ ہوئی، جس میں ہزاروں سکھوں نے حصہ لیا۔
ووٹنگ رکوانے کے لیے بھارتی کوششیں ناکام ہوگئیں۔پنجاب ریفرنڈم کمیشن کے تحت صبح نو بجے دعا کے بعد ووٹنگ کا آغاز ہوا ۔ ووٹنگ کا عمل شروع ہونے سے پہلے صبح 8 بجے ہی ہزاروں افراد ووٹ ڈالنے کے لیے قطاروں میں کھڑے ہوگئے تھے۔
ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والے افراد کا جوش و خروش دیدنی تھا جن میں خواتین اور بزرگوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ ووٹنگ کے عمل کے دوران شرکا خالصتان کے حق میں زبردست نعرے بازی بھی کرتے رہے۔
ووٹنگ کے لیے مقرر سینٹر کو مہندر سنگھ خالصہ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد یہ ریفرنڈم کیلیے ہونے والی پہلی ووٹنگ ہے۔ ہردیپ سنگھ نجر کینیڈا میں خالصتان چیپٹر کے چیف کوآرڈینٹر تھے۔
مالٹن میں بھی خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم پر بھارت کو تکلیف کا سامنا ہے، مقامی سطح پر انتہا پسند ہندوؤں اور سکھوں میں زبردست کشیدگی پائی جاتی ہے۔
بھارت نے مالٹن میں بھی ریفرنڈم رکوانے کی کوششیں کی تھیں مگر مقامی حکوت کے جمہوری عمل میں رکاوٹ ڈالنے سے انکار پر یہ کوششیں ناکام ہوگئیں۔ اس سے قبل بھارت ریفرنڈم کے انعقاد پر کینیڈا کی حکومت سے احتجاج کر چکا ہے۔
سکھ رہنماؤں کے مطابق خالصتان کے قیام سے خوفزدہ بھارت نے ہردیپ سنگھ نجر کو راستے سے ہٹانے کے لیے اپنی ایجنسیوں کا استعمال کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ برمنگھم میں ایک سکھ رہنما کی پراسرار موت میں بھی بھارت کے ملوث ہونے کا شبہہ ہے۔