ایک نیوز: شیخ رشید نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ حکومت قرض لینے پر دھمال ڈال رہی ہے۔ معاشی حالات اتنے گھمبیر اور سنگین ہوگئے ہیں کہ سنبھالنے سے بھی نہیں سنبھلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا ہے کہ بجلی، گیس، مہنگی، آٹا، چینی مہنگا۔ یہ ہے پندرہ مہنیوں میں اس حکومت کی کارکردگی۔ دنیا قرض لینے پر شرمندہ ہوتی ہے اور حکومت نے ایک سال ضائع بھی کیا اور دھمال بھی ڈال رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ معاشی حالات اتنے گھمبیر اور سنگین ہوگئے ہیں کہ سنھبالنے سے بھی نہیں سنبھیلیں گے۔ پہلے بھی اپنے منی لانڈرنگ کے مستند کیس ختم کرائے۔ فرد جرم والے دن وزیراعظم کا حلف اٹھایا اور جاتے جاتے سولر انرجی میں ستر ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا قوم کو ٹیکہ لگا دیا۔
بجلی گیس مہنگی آٹا چینی مہنگا یہ ہے 15 مہنیوں میں اس حکومت کی کارکردگی دنیا قرض لینے پر شرمندہ ہوتی ہے اور حکومت نے ایک سال ضائع بھی کیا اور دھمال بھی ڈال رہی ہے معاشی حالات اتنے گھمبیر اور سنگین ہوگئے ہیں کہ سنھبالنے سے بھی نہیں سنبھیلیں گے پہلے بھی اپنے منی لانڈرنگ کے مستند…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 16, 2023
انہوں نے لکھا کہ نیب ترامیم کا کیس ابھی سپریم کورٹ میں ہے۔ اپنے من پسند کی ترمیم جس سے صرف اپنی ذات کو فائدہ پہنچانا مقصود ہو۔ آئین اور قانون اُس کی اجازت نہیں دیتا۔ جس طرح چادر اور چار دیواری کو نیست و نابود کیا گیا ہے۔ حاملہ عورتوں اور معصوم بچوں کو گھروں سے اٹھایا گیا ہے اور اپنے مخصوص عقوبت خانوں میں رکھا گیا ہے تاکہ تشدد کے ذریعے من پسند بیان لیے جائیں۔ جس سے بے گناہ سیاسی لوگوں کو گرفتار کیا جا سکے اور پھر مہنیوں اُن کی شناخت پریڈ بھی نہ ہو۔
انہوں نے مزید لکھا کہ سخت گرمی میں تھانوں کے عقوبت خانوں میں بے گناہوں کو زمین پر ننگا لٹایا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ عزت حکومت سے نہیں ملتی عوام کے دلوں پر حکمرانی سے ملتی ہے۔ عوام کو مہنگائی کے دلدل میں پھینک کر اور خودکشیوں پر مجبور کرکے زبردستی حکمران بنے بیٹھے ہیں۔ جو فسطائیت چنگیزیت دہشتگردی اور ظلم و ستم بے گناہ لوگوں پر ان دنوں رواں رکھا گیا ہے۔ وہ ایک دن ضرور رنگ لائے گا اور انصاف کا بول بالا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چور ڈاکو لٹیرے اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ ان کو صرف اپنی اولاد عزیز ہے۔ غریب کی اولاد دھکے کھائے یا بھاڑ میں جائے۔ اس سے ان کو کوئی غرض نہیں۔ پندرہ مہینوں میں تمام حربے ناکام ہوگئے۔ کچھ ڈیلور نہ کر پائے ایک ارب ڈالر کا قرضہ ایک سال ضائع کرنے کے بعد آئی ایم ایف سے لینا کمال نہیں زوال ہے۔ حکومت کو احساس نہیں کہ غریب فاقہ کشی پر مجبور ہے۔ حکومت کے پاس صرف تقریروں کا جمعہ بازار ہے۔ جنہیں دیکھ کر لوگ اور سیخ پاہ ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ تقریباً 4 ہفتوں کی حکومت ہے اور باتیں آسمان سے تارے توڑ کر لانے کی کر رہے ہیں۔ نگران حکومت کے اعلان اور اُس کے چناؤ کے انتخاب پر الیکشن کے شفاف ہونے یا دھاندلی زده ہونے کا پتا چل جائے گا۔ قوم جھرلو والے الیکشن کو تسلیم نہیں کرے گی اور دنیا میں پاکستان کی معاشی ساکھ کے بعد سیاسی ساکھ بھی داؤ پر لگ جائے گی کیونکہ سیاست معیشت اور ریاست کا ایک دوسرے سے چولی دامن کا ساتھ ہے۔ جو اسے داؤ پر لگائے گا وہ اپنی سیاست کا قبرستان بنائے گا۔