سکولوں کے اساتذہ،طلباء اور معروف صحافی کادورہ جناح ہاؤس،سانحہ پر اظہار افسوس

سکولوں کے اساتذہ،طلباء اور معروف صحافی کادورہ جناح ہاؤس،سانحہ پر اظہار افسوس
کیپشن: School teachers, students and well-known journalists visited Jinnah House and expressed grief over the tragedy

ایک نیوز: سکولوں کے اساتذہ، طلباء اور معروف صحافی نے جناح ہاؤس کا دورہ کیا ہے اور سانحہ 9 مئی پر اظہار افسوس کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اساتذہ اور طلباء نے سانحہ 9مئی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے شرپسندوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اساتذہ اور طلباء نے آنے والی نسلوں کو پیغام اوراپنے خیالات کا اظہار پیش کیاکہ "آج ہمیں نہایت افسوس ہوا کہ سانحہ 9مئی سے ہمارے مستقبل پر کیا اثر پڑے گا اور ایسے سانحہ سے ہماری آنے والی نسلیں تباہ ہوجائیں گی"۔

طلباء کا کہنا تھا کہ " قائد کے گھر کو ایسی حالت میں دیکھ کر دل ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا"۔ دل خون کے آنسو روتا ہے کہ جب ہمارا نعرہ ایک تھا کہ ہم ایک پاکستانی ہیں۔ یہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے  پھر یہ سانحہ کیوں؟ "قائد کے گھر کی جس طرح کی تباہی کی گئی، شرپسندوں نے ہمارے قومی ورثے کو نقصان پہنچایا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں"۔

"جناح ہاؤس کی صورت حال دیکھ کر کافی دکھ ہوا ہے کہ سیاسی مسائل اپنی جگہ ہیں لیکن شرپسندوں کو ہمارے قائد کے گھر کی یہ حالت نہیں کرنی چاہیے تھی"۔ 

اساتذہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ "دل یہ خون کہ آنسو رو رہا ہے ،کون سے الفاظ استعمال کروں ایسےشرپسندوں کے لئے کہ جنہوں نے ہماری عبادت گاہ مسجد کو بھی نہیں چھوڑا"۔ "ہمارا تعلق کسی بھی ادارے سے ہویا کسی بھی شعبہ سے ہو، میں سمجھتی ہوں کہ ہمیں اپنے ملک کی ہر چیز کی حفاظت کرنی چاہئے"۔ "ہمیں چاہیے کہ ہم رنگ ،نسل اور مذہب کو چھوڑ کر آگے بڑھیں اور ہم ایک دوسرے کو یہ سکھائیں اور سمجھائیں کہ ایک ترقی یافتہ ملک پاکستان کیسے بنے گا"۔

دوسری جانب معروف صحافی مرتضٰی سولنگی کا جناح ہاؤس دورے کے بعد اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ "جناح ہاؤس میں جو تباہی دیکھی اس سے پتہ نہیں لگتا کہ یہ کوئی ایسے لوگ ہیں جن کو نہیں پتا کہ تباہی کیسے لانی ہے"۔ "ایسا لگتا ہے جیسے یہ شرپسند پیشہ ور لوگ ہیں جن کی تربیت کی گئی کہ آپ نے تباہی کیسے لانی ہے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ "عمارت کا کوئی حصہ ،کوئی فرنیچر ، کوئی تصویر باقی نہیں بچی"۔ ''یہ کسی طور پر بھی کوئی سیاسی کارکن کا عمل نہیں لگتا"۔ "یہ ایک پیشہ ور دہشت گردوں کی منظم کارروائی لگتی ہے"۔"یہ جو کچھ بھی اس گھر کے ساتھ ہوا اگر اس سے ہم نہیں جاگتے تو کوئی بھی چیز ہمیں جگا نہیں سکتی"۔

انہوں نے بتایا کہ "یہ ایک ایسا عمل ہوا ہے جس نے پاکستان کی بنیادوں کو ہلا دیا ہے"۔ "اس طرح کے طرزعمل اور سیاست کے نام پر جو دہشت گردی ہے۔ اس کی کبھی بھی آئندہ اجازت نہیں دی جائے"۔ وطن عزیز کی بقاء اس میں ہے کہ ایسے عناصر جو شر اور ملک دشمنی کا سبب بنیں ان کو نشانِ عبرت بنایا جائے۔