ایک نیوز: بھارتی کمپنی نے اپنے عملے کو فارغ کر کے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے چیٹ بوٹ کی خدمات حاصل کر لیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مصنوعی ذہانت سے انسانوں کو درپیش خطرات اب نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ بھارت میں ایک کمپنی کے سربراہ نے 90 فیصد کسٹمر سپورٹ عملے کو فارغ کر کے چیٹ بوٹ کو رکھ لیا۔
کمپنی مالک کی جانب سے 90 فیصد عملے کو فارغ کیے جانے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کمپنی کے سی ای او نے کہا کہ عملے کو ملازمت سے فارغ کرنا مشکل فیصلہ تھا لیکن یہ قدم اٹھانا بھی ضروری تھا۔ معیشت کی موجودہ صورتحال کے باعث مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کم وقت میں اس چیٹ بوٹ اور اسے چلانے والے مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارم کو بنایا تاکہ صارفین کے اپنے مصنوعی ذہانت والے اسسٹنٹ ہوں۔ چیٹ بوٹ ہر قسم کے سوالات کا جواب تیزی سے اور ٹھیک ٹھیک دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ مارچ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت انسانوں سے 30 کروڑ نوکریاں لے سکتی ہے اور اس وقت بھارت میں مختلف کمپنیاں مصنوعی ذہانت کی خدمات حاصل کر رہی ہیں۔