ایک نیوز: سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کو سانحہ 9 مئی کیس میں راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے احاطہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کو احاطہ عدالت سے عبوری ضمانت کنفرم نہ ہونے پر گرفتار کرلیا گیا۔
شیخ رشید کی ضمانت نیو ٹاؤن مقدمے میں خارج کردی گئی۔ شیخ رشید، راشد شفیق اپنے وکیل سردار عبدالرزاق ایڈوکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز آصف نے سماعت کی ۔
شیخ رشید کے خلاف سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست کے معاملے میں 12 میں سے 9 مقدمات میں عبوری ضمانتیں مںظور کرلی گئیں۔
شیخ راشد شفیق اور دیگر 25 ملزمان کی بھی عبوری ضمانتیں منظور کر لی گئیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ،شیخ راشد شفیق سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں باقی میں کنفرم کردیں۔
سانحہ 9مئی شیخ رشید احمد کو تھانہ نیو ٹاؤ ن مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ۔شیخ رشید احمد پر جلائو گھیرائو اور حساس ادارے کی عمارت پر حملے کا الزام تھا ۔تھانہ نیو ٹاؤن پولیس نے شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق سمیت دیگر ملزمان پر مقدمہ درج کیا تھا ۔شیخ رشید احمد اور شیخ راشد شفیق عبوری دیگر ملزمان عبوری ضمانت پر تھے۔
شیخ رشید کو راولپنڈی پولیس لے کر روانہ ہو گئی ۔
شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق کاکہنا ہے کہ شیخ رشید احمد کو تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔9 مئی کے ایک مقدمے میں جج نے ضمانت خارج کر دی۔شیخ راشد شفیق کے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت منظور ہوئی۔
سردار عبد الرازق خان کامزید کہنا تھا کہ شیخ راشد شفیق کی تمام تیرہ مقدمات میں ضمانت کنفرم ہوئی۔شیخ رشید کا نیوٹاون کی ضمانت خارج ہوئی۔انکو تھانے لیجایا گیا ہے۔کل انکو اے ٹی سی میں پیش کرنا ہو گا۔کل عدالت انکے جوڈیشل یا جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کرے گی۔
شیخ رشید کے وکیل کاکہنا تھا کہ عمران خان یا چوہدری پرویز الٰہی سے شیخ رشید کی جیل میں ملاقات ممکن نہیں۔کہا گیا کہ لال حویلی میں سازش کی۔جلاؤ گھیراؤ کی بات شیخ رشید نے نہیں کی۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی اعجاز خان جازی کی بھی ضمانت منظور کرلی گئی۔
عدالت نے گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس کے علاوہ 2 ملزمان ضیاد خلیق کیانی اور فہد مسعود کی ضمانتیں مسترد ہوئیں۔