ویب ڈیسک: لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،این اے 122اور این اے 89سے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف درخواستیں دائر کی گئی تھیں،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3رکنی فل بنچ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،بنچ میں جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس جواد حسن شامل ہیں،بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عزیربھنڈاری ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ الیکشن لڑنے کیلئے اہل ہونے یا نااہلی کا اختیار ریٹرننگ افسر کے بجائے عدالت کے پاس ہے،سزایابی کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہے،18ویں ترمیم سے پہلے کرپشن پر نااہلی کا معاملہ اخلاقی پستی سے علیحدہ تھا،اخلاقی پستی کا معاملہ کرپٹ پریکٹس سے مختلف ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے این اے 122لاہور اور 89میانوالی سے کاغذات جمع کروائے ہیں،دونوں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے میں توشہ خانہ کا الزام ایک جیسا ہے،این اے 122میں تائید کنندہ کا حلقہ سے نہ ہونے کا الزام لگایا گیا،قانون کے مطابق 2سال سزا پر کاغذات نامزدگی مسترد کئے جاسکتے ہیں،این اے 89میں توشہ خانہ سزا کے علاوہ کوئی الزام نہیں ہے،توشہ خانہ میں اخلاقی پستی کو بنیاد بنا کر سزا سنائی گئی،عدالتی فیصلوں میں اخلاقی پستی کی کوئی تشریح موجود نہیں ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،فل بنچ نے کہاکہ کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ ایک ساتھ سنایا جائے گا۔