ویب ڈیسک: ایم کیوایم رہنما مصطفیٰ کمال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 15 سال نہیں مانگ رہے صرف 5 سال کیلئے سندھ ہمارے حوالے کردیں۔ لیاری اور لاڑکانہ تک میں اتنے کام کروائیں گے کہ ان کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عرفان مگسی ایم کیو ایم کے قافلے میں شامل ہو رہے ہیں، تمام خدشات ختم ہوچکے ہیں اب الیکشن ہی چاہتے ہیں، انتخابی سیاسی مہمات بھی شروع ہوچکی ہیں اور ہم بھی رابطہ مہم شروع کرچکے ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بننے کیلئے ایم کیوایم کی ضرورت پڑے گی اور ہم آئینی ترامیم کے سوا کسی بات پر نہیں مانیں گے، ایم کیوایم وزیر اعظم کے امیدوار کو اپنے ووٹ 3 آئینی بنیادی ترامیم کےعوض دے گی۔
ایم کیو رہنما کا کہنا تھا کہ 10 سال کیلئے ہیلتھ اور تعلیم کیلئے ایمرجنسی لگانا چاہتے ہیں، لوگ کراچی ، لاہور ، کوئٹہ اور پشاور کی جانب ہجرت کر رہے ہیں، لوگ دیہات سے نکل کر شہروں کا رخ کر رہے ہیں، دنیا بھر میں پلان کر کے نئے شہر بنائے جاتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں صرف اسلام آباد پلان کر کے بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا ریونیو انجن ، یہ تباہ و برباد ہو رہا ہے، بیرون ملک پاکستانی سالانہ 31 ارب ڈالر وطن بھیجتے ہیں، بھارت کے ٹرینڈ لوگ دنیا بھر کی کمپنیوں میں سی ای اوز ہیں ، بھارت نے لوگوں کو پڑھایا ، لکھایا اور ہنر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری آئی ٹی ایکسپورٹ 3.2 ارب جبکہ بھارت کی 270 ارب ڈالر ہے، بچوں کو وہ پڑھانا چاہتے ہیں جس کی دنیا میں ضرورت ہے، ہماری یونیورسٹیاں بے روزگار نوجوانوں کی آماجگاہ بن گئی ہیں۔
سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم 21 جنوری کو باغ جناح میں تاریخی جلسہ کرنے جارہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اوپن عدالت لگائی تاکہ پی ٹی آئی آکر اپنی بات ثابت کرے۔ انہوں نے ایک کمرے میں بند رزلٹ بنا لیا ہے۔ وہ کورٹ میں کچھ ثابت نہیں کرسکے۔ اب کوئی پارٹی میں کمرہ بند کر کے چیئرمین نہیں۔ پہلی چھری پی ٹی آئی پر چلی ہے۔
پہلی مرتبہ ایم کیو ایم ون پوائنٹ ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔