فارسی کو بھارت کی 9 کلاسیکی زبانوں میں شامل کرنیکا فیصلہ

j shankar and abdulihaan
کیپشن: j shankar and abdulihaan
سورس: google

ویب  ڈیسک :بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے دورہ تہران کے دوران  اعلان کیا ہے کہ بھارت نے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت فارسی کو ہندوستان کی نو کلاسیکی زبانوں میں سے ایک کے طور پر شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریس کانفرنس کے دوران، ایس جے شنکر اور امیر عبداللہیان نے اپنے دوطرفہ تعلقات کے سیاسی اور اقتصادی پہلوؤں پر بات کی اور سفارتی مصروفیات کی کثیر جہتی نوعیت پر زور دیا۔

علاقائی رابطے کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر زور دیتے ہوئے، ایس جے شنکر نے وسطی ایشیا، افغانستان اور یوریشیا کی منڈیوں تک رسائی کے لیے ایران کی اسٹریٹجک جغرافیائی پوزیشن سے فائدہ اٹھانے میں بھارت کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا "علاقائی رابطہ بھارت ایران تعلقات کا ایک کلیدی ستون رہا ہے جو قدرتی طور پر آج کی بات چیت کے ایجنڈے میں نمایاں تھا۔ میں نے وسطی ایشیا، افغانستان اور یوریشیا کی منڈیوں تک رسائی کے لیے ایران کی منفرد جغرافیائی پوزیشن سے فائدہ اٹھانے میں بھارتی دلچسپی کا اعادہ کیا۔

نیوز رپورٹس کے مطابق، ایس جے شنکر نے ایران اور بھارت کے درمیان ثقافتی، ادبی اور لسانی روابط کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، "حکومت نے فارسی کو بھارت کی نو کلاسیکی زبانوں میں سے ایک کے طور پر ہماری نئی تعلیمی پالیسی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"

ایس جے شنکرنےپیر کو اپنے ایرانی ہم منصب ایچ امیر عبداللہیان کے ساتھ تہران میں  ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران یہ بات کہی۔

بقول ان کے یہ پہچان بھارت کے تعلیمی فریم ورک کے اندر فارسی کے بھرپور ورثے کی زیادہ سے زیادہ تفہیم اور تعریف کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

بھارت کی دیگر کلاسیکل زبانیں

تمل ہندوستان کی پہلی زبان تھی جسے 2004 میں کلاسیکی زبان کا درجہ دیا گیا۔ سنسکرت، کنڑ، ملیالم، اور اوڈیا دیگر زبانیں ہیں جنہیں مرکزی حکومت نے ہندوستان میں کلاسیکی زبانیں قرار دیا ہے۔

ہندوستان کی قومی تعلیمی پالیسی-2020 کے مطابق،ان کلاسیکی زبانوں کے علاوہ پالی، فارسی، اور پراکرت، اور ان کے ادبی ورثے کو بھی ان کی وسعت اور اور افزودگی کے لیے محفوظ کیا جانا چاہیے۔