ایک نیوز: پاکستان رینجرز (سندھ) اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کارپوریشن نے غیرقانونی پانی چوری کے خلاف کراچی کے مختلف علاقوں، اسٹیٹ ایونیوسائٹ، ڈاک خانہ چورنگی اور کنیز فاطمہ سوسائٹی سرجانی سیکٹر 3 میں مشترکہ گرینڈ آپریشن کیے ہیں۔
ترجمان سندھ رینجرز کےمطابق دوسرے مرحلے میں سب سوائل بور کی آڑ میں میٹھے پانی کی چوری کے خلاف آپریشن کیئے جا رہے ہیں۔ کارروائی کے دوران 4انچ کے 5اور 6انچ کے 2غیر قانونی کنکشن ختم کیے گئے۔
آپریشن کے بعد یومیہ6لاکھ 30ہزار گیلن پانی کی فراہمی بحال کر دی گئی جس کے نتیجے میں تقریباً 5کروڑ روپے سالانہ قومی خزانے کو نقصان ہو رہا تھا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق چوری شدہ پانی واٹر بورڈ کی 24" انچ اور 84" انچ کی لائنوں سے چوری کر کے بڑے پیمانے پرمہنگے داموں پمپنگ اسٹیشن کے ذریعے فروخت کیا جا رہا تھا۔
آپریشن کے دوران پانی چوری میں استعمال ہونے والے5عدد پمپنگ موٹرز،5عدد واٹر پمپ، جنریٹر، ثمرپمپ اور الیکڑک تار بھی قبضے میں لے لی گئی اور غیر قانونی پمپنگ اسٹیشن کو بھی مسمار کر دیا گیا۔
پاکستان رینجرز(سندھ) مجموعی طور پر ابتک 100آپریشنز میں 210غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 30کو مہر بند اور 180کو مسمار کر کے 177ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔
پاکستان رینجرز (سندھ) غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور میٹھے پانی کی چوری کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رکھے گی۔