ایک نیوز: پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ تنظیم نے یونیورسٹی کے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جس پر یونیورسٹی ملازمین ہڑتال پر آ گئے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے تمام ملازمین نے ایگزیمینیشن برانچ کے باہر احتجاج ریکارڈ کروایا۔ احتجاج میں یونیورسٹی کی تمام ملازمین یونین کے عہدیداران اور ممبران نے شرکت کی۔
ملازمین نےپلے کارڈز اٹھا کر طلبہ تنظیم اور یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔
مظاہرین کا کہناہے کہ طلبہ کی جانب سے ملازمین پر تشدد معمول بن گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کیجانب سے 3 روز بعد بھی متعلقہ طلبہ کیخلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے۔ انتظامی کارروائی عمل نہ لائی گئی تو احتجاج سنگین ہوگا۔
مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ جلد پنجاب یونیورسٹی کے تمام کیمپسز بند کرنے کی کال دینگے۔طلبہ تنظیم نے جمعے کے روز ہاسٹل نمبر 14 کے ملازم مشرف کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب یونیورسٹی میں ٹیچر پرتشددکے واقعہ پر طلبہ و طالبات نے شرمناک حرکت کی پرزور مزمت کی اور یونیورسٹی میں احتجاج کیا تھا۔ ہسٹری ڈیپارٹمنٹ کے ٹیچر کو غیر قانونی داخلہ نہ کرنے پر طلباء تنظیم کے مبینہ ممبران کی جانب سے زدوکوب کیا گیا جس کے خلاف طلبا نے اس شرمناک واقعہ پر یونیورسٹی میں احتجاج کیا تھا۔ طلبہ و طالبات کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی عزت و عظمت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ ہم ہسٹری ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے۔ طلبا کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ واقعہ میں ملوث افرادکے خلاف فی الفور کاروائی کرے ۔