ایک نیوز: چین نے بیک وقت چودہ مواصلاتی سیارے خلا میں روانہ کر دیئے۔
چینی خبر ایجنسی ژین ہوا کے مطابق، ان سیاروں میں چیلو- ٹو اور چیلو-تھری سمیت چودہ مواصلاتی سیارے لانگ مارچ ٹو ڈی راکٹ کے ذریعے شان شی صوبے میں واقع تائی یواین خلائی مرکز سے روانہ کیے گئے۔بتایا گیا ہے کہ یہ مواصلاتی سیارے اپنےطے شدہ پروگرام کے تحت محور میں پہنچ چکے ہیں۔
لانگ مارچ راکٹ کا خلا میں سیارے روانہ کرنے کا یہ 462 واں کامیاب تجربہ تھا۔
یادرہے چین اس سال ایک خلائی دوربین لانچ کرے گا، جسے ژنتیاں کہتے ہیں۔ یہ خلائی سٹیشن کے قریب سے پرواز کرے گا، اور سروس اور ایندھن بھرنے کے لیے اس سٹیشن پر اترے گا ۔ روس اور امریکا کے بعد چین تیسرا ملک ہے جس نے خلابازوں کو خلا میں بھیج دیا اور ایک خلائی سٹیشن بھی بنایا۔ چین سنہ 2030 تک ا چاند پر اپنے پہلے خلابازوں کو بھیجنا چاہتا ہے اور مریخ اور مشتری سے نمونے جمع کرنے کے لیے اپنے خلابازوں کو وہاں بھیجنا چاہتا ہے
جاپان، جنوبی کوریا، روس، انڈیا اور متحدہ عرب امارات بھی اپنے اپنے اس چاند پر جانے کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔ نئی دہلی پہلے ہی چاند پر جانے کے اپنے دوسرا بڑے مشن شروع کر دیا ہے اور اب انڈیا سنہ 2030 تک اپنا خلائی سٹیشن بنانا چاہتا ہے۔
۔