ایک نیوز : نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر کیلئے مسلم لیگ( ن) کی مشاورت جاری ہے تاہم اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز تاحال وطن واپس نہیں آئے ۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعلیٰ کیلئے ن لیگ ناصر کھوسہ کے نام پر لچک دکھا سکتی ہے جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف کے ایک دھڑے نے ناصر کھوسہ کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے اپنے والد وزیراعظم شہباز شریف اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے مختلف ناموں پر مشاورت کی ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے دیئے گئے ناموں پر بھی غوروغوض کیا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے دو سابق جج صاحبان کے نام بھی زیر غور ہیں۔ ن لیگ کی جانب سے آج گورنر پنجاب کو نام بھجوائے جانے کا امکان ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کی سینئر رہنماﺅں نے رائے دی ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کیلئے معاملہ کو الیکشن کمیشن میں جانے دیا جائے کیونکہ عمران خان معاملہ کو الیکشن کمیشن تک نہیں جانے دینا چاہتے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے دیئے گئے ناموں میں ناصر کھوسہ کے نام پرن لیگ لچک دکھا سکتی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف ناصر سعید کھوسہ کے نام پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے ،بعض رہنماﺅں کا موقف ہے کہ ناصر کھوسہ شریف فیملی کے قریبی لوگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ ناصر کھوسہ نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری رہے ہیں جبکہ ان کا نام 2018 کے نگران وزیر اعلی کیلئے بھی پیش کیا گیا تھا۔ 2018 میں شہباز شریف نے ناصر کھوسہ کے نام پر اتفاق کرلیا تھا۔
واضح رہے کہ گورنر پنجاب کو نگراں وزیراعلیٰ کیلئے نام بھجوانے اور مشاورت کی آخری تاریخ آج(منگل )کی رات دس بجکردس منٹ ہے۔اگر کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پنجاب اسمبلی کی کمیٹی کو بھجوا دیا جائے گا۔