ایک نیوز: ملک بھر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں اضاٖفہ دیکھنے میں آیا ہے اور ڈکیتی مزاحمت پر مرنے والوں کی تعداد میں بھی بڑا اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکپتن ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے خاتون خانہ جاں بحق ہو گئیں۔ 4 مسلح ڈاکو 2 گھنٹے تک گھر میں لوٹ مار کرتے رہے ۔ ڈ علاقے میں بڑھتی ہوئی وارداتوں پر بھٹہ یونین اور تاجران نے شدید تحفظات کا اظہار کیاہے۔ پاکپتن کے علاقہ 51 ای بی میں ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا جہاں بھٹہ خشت کے مالک محمد شہباز کے گھر 4 ڈاکوؤں نے گھس تمام اہل خانہ کو یرغمال بنا لیا اور اسلحہ کے زور پر تقریبا 17 لاکھ روپے نقدی اور 12 تولے زیورات لوٹ کر فرار ہو گئے۔ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے محمد شہباز کی 30 سالہ اہلیہ نازیہ بی بی موقع پہ ہی جاں بحق ہو گئی۔ 4 مسلح ڈاکو 2 گھنٹے تک گھر میں لوٹ مار کرتے رہے واردات کے بعد ڈاکو فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔
واقع کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور کرائم سین کی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں پولیس نے پوسٹ مارٹم کے لئے لاش ہسپتال منتقل کر دی اور تحقیقات شروع کر دیں علاقے میں بڑھتی ہوئی سنگین وارداتوں پر بھٹہ یونین اور تاجران نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ شرقپور شریف میں گاؤں منڈیانوالہ کے پاس موٹر سائیکل سوار فیملی کے ساتھ ڈکیتی کی واردات پیش آئی جس میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سےخاندان کا سربراہ قتل ہو گیا۔ شرقپور شریف کے نواحی گاؤں کے پاس لاہور سے جڑانوالہ جانے والی فیملی کو مسلح ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر روک کر ڈکیتی کی واردات کے بعد ڈاکو موقع سے فرار ہو گئے ۔فائرنگ سے مرنے والے شخص کی شناخت ندیم کے نام سے ہوئی ۔