ایک نیوز: خانیوال دہشتگردی حملے میں 2 اعلی افسران کو شہید کرنے والے 2 خطرناک دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے جس میں دونوں ملزمان کے سر کی قیمت 30 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور 3 جنوری 2023 کو خانیوال دہشتگرد حملے میں حساس ادارے کے 2 افسران کی شہادت ہوئی تھی جس میں دونوں دہشت گردوں کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ہوئی۔ دونوں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لئیے پنجاب بھر میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جا ریا ہے۔ دہشت گردوں کے بارے معلومات دینے والے کو حکومت پاکستان نے نقد انعام کا اعلان کیا ہے،معلومات دینے والے شخص کا نام بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ دہشتگردوں کو پناہ دینے والا اپنے انجام کا خود ذمہ دار ہو گا۔
دہشت گردی کے تناظر میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے کارروائیاں بھی تیز کردی ہیں۔ آئی جی پنجاب کی ہدایات پر مختلف اضلاع میں 32 مقامات پر کومبنگ اینڈ سرچ آپریشن کیاگیا جس میں شیخوپورہ ، عمر کوٹ سے 8 مشتبہ افراد گرفتار کرلیا گیا ہے۔ آپریشنز کے دوران 1540 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی نے کارروائیوں میں 354 افراد کی بائیو میٹرک تصدیق بھی کی ہے۔ گرفتار ہونے والے افراد کے خلاف 3 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے۔ ریاست دشمن عناصر کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔
واضع رہے کہ خانیوال کے قریب مین شاہراہ پر پیروال میں بسم اللہ ہوٹل پر دہشتگردی کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک دہشتگرد نے حساس ادارے کے ڈائریکٹر اور انسپکٹر کو دن دیہاڑے مین شاہراہ پر شہید کر دیا تھا۔ دہشت گرد واقعہ کے بعد موٹر سائیکل پر فرار ہوگیا تھا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب شہزاد سلطان، ڈی پی او خانیوال اور دیگر اداروں کے سربراہان موقع پر پہنچ گئے اور تحقیقاتی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کیے۔ دہشتگردی کا نشانہ بننے والے افسران کی نوید صادق اور ناصر عباس کے نام سے شناخت ہوئی ہے جبکہ دہشت گردوں کی شناخت عمر خان اور اسداللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی پولیس شہزاد سلطان کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشتگردی کی کارروائی ہے، موٹر سائیکل سوار دہشتگرد نے ہوٹل کی پارکنگ میں فائرنگ کی۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزم ایک تھا، جو حملے کے بعد موٹر سائیکل پر فرار ہوگیا۔ مبینہ حملہ آوروں کی تصاویر ملک کی تمام چیک پوسٹوں پر فراہم کردی گئیں ہیں۔ملزم بھیس بدلنے کا ماہر ہے اور بھیس بدل بدل کراب تک کئی وارداتیں کرچکا ہے۔