ایک نیوز:ن لیگ کےمرکزی رہنماملک احمدخان کاکہناتھاکہ 2014کادھرنااحتجاج نہیں فسادتھا، اس سازش کو مولانا دین کے خلاف فتنہ قرار دیتے تھے ۔
تفصیلات کےمطابق لاہورمیں میڈیاسےگفتگوکرتےہوئےن لیگ کےمرکزی رہنما ملک احمدخان کاکہناتھاکہ الیکشن کے بعد گورنمنٹ کا بننا اپنے مراحل میں ہے کچھ لوگ ملک میں استحکام چاہتے ہیں، کچھ لوگ گزشتہ دس سال سے ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں ،ہر سیاسی عمل کے کچھ نہ کچھ نتائج نکلتے ہیں ،مولانا فضل الرحمان کا ہمیں بے انتہا احترام ہے۔
لیگی رہنماکامزیدکہناتھاکہ2014 کے دھرنے میں جب احتجاج کے نام پر فساد تھا، 2014 میں فضل الرحمان نے پارلیمنٹ میں تقاریر کی ،تو اس میں مجھے واضح اشارے ملے کہ یہ بیرونی سازش پہ ہیں اور اس سازش کو وہ دین کے خلاف فتنہ قرار دیتے تھے ، اس وقت مولانا فضل الرحمان کا بانی پی ٹی آئی کوبیرونی آقاؤں کا پیروکار کہنااور پاکستان کی ریاست کےخلاف عمران خان سازش کررہے ہیں ۔
ملک احمدخان کاکہناتھاکہ جب چینی صدر پاکستان آرہے تھے اور پاکستان کی ترقی کے منصوبوں پر کام شروع ہونا تھا، سی پیک کے ساتھ ترتالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آرہی تھی، مولانا فضل الرحمان نے دلیل سے بتایا تھا کہ چینی سفیر اور سیکیورٹی کے افسران گئے لیکن دھرنا اٹھا نہ سکے ،فضل الرحمان کا موقف تھا کہ یہ سیاست نہیں ہے بلکہ ملک کو خانہ جنگی میں دھکیلنے کی سازش ہے،بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ان کی دشمنی بہت آگے جاچکی تھی ۔
لیگی رہنماکامزیدکہناتھاکہ 9مئی کےواقعہ پرمولانااوران کےبیٹےکاموقف انتہائی سخت تھاکہ ان لوگوں سے بات نہیں بنتی فضل الرحمان کے بیٹے وفاقی کابینہ کا حصہ تھے ،تحریک عدم اعتماد کے دنوں میں سینٹ کا الیکشن ہوا تھا جس میں حفیظ شیخ ہارے تھے ایک میٹنگ میں کہا گیا تھاکہ عمران خان نے غلط انداز میں تحریک اعتماد لی ہے ۔