ایک نیوز:غازیان وطن کو سلام ،حوالدارناصرمحمودنےوہ کارنامہ انجام دیاجودلیری کی زندہ تابندہ مثال ہے۔
تفصیلات کےمطابق سر زمین پاکستان کی مٹی میں لا تعداد شہدااور غازیوں کا خون شامل ہے ،غازیان پاکستان نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دفاع وطن میں اپنا تن من قربان کر دیا، ان شیروں اور غازیوں میں ضلع راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ سے تعلق رکھنے والے فرنٹیئر کور بلوچستان کے حوالدار ناصر محمود بھی شامل ہیں۔
حوالدار ناصر محمود کا کہنا ہےکہ بلوچستان پہاڑی علاقوں پر مشتمل صوبہ ہے، اسی وجہ سے دہشتگرد باآسانی ایک سے دوسری جگہ منتقل ہو جاتے ہیں اور زیادہ تر دہشتگرد فوجی قافلوں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
حوالدارناصرمحمودکامزیدکہناہےکہ اکتوبر 2011 میں ہم بلوچستان کے علاقے آواران میں اگلی پوسٹوں پر سامان منتقل کرنے کیلئے جا رہے تھے، راستے میں دہشتگردوں نے بارودی سرنگ نصب کی تھی،بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا، دہشتگردوں کے اس بزدلانہ حملے میں ہمارے دو ساتھی شہید جبکہ میری ایک ٹانگ بھی شہید ہو گئی۔
حوالدار ناصر محمودکاکہناہےکہ جب دھماکا ہوا تو میں بے ہوش ہوگیا، ہوش آیا تو ہر جانب افراتفری تھی، فائرنگ کی آواز آرہی تھی، مجھے پہلے سول ہسپتال آواران لے جایا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد مجھے کراچی سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا،6 ماہ کراچی ملیر میں میرا علاج جاری رہا،دوران علاج مجھے کافی پریشانی تھی کہ اب پتہ نہیں میں چل سکوں گا یا نہیں؟
حوالدار ناصر محمودکامزیدکہناہےکہ وہاں سے پھر مجھے راولپنڈی AFIRMمنتقل کیا گیا جہاں میں نے دیگر لڑکوں کو دیکھا تو مطمئن ہو گیا، میرا بہترین علاج کیا گیا، اب میں ایک عام انسان کی طرح چل سکتا ہوں،ایک صحت مند انسان اور ہماری زندگی میں تھوڑا فرق تو ہے مگر اس پر بھی مجھے فخر ہے، اس حالت میں بھی ہمارا جذبہ ہے کہ ہم دوبارہ جائیں اور اپنے ملک کے کسی کام آئیں،فخر ہے کہ ہم نے اپنے وطن کی خاطر یہ قربانی دی ہے اور قربانیوں کا یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔
حوالدار ناصر محمودکاکہناہےکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ایک بیٹا عطا کیا، میری دلی خواہش ہے کہ میرا بیٹا اس ملک کیلئے کوئی بڑا کارنامہ سرانجام دے، مجھ سے بھی بڑا کارنامہ،دہشتگردوں کیلئے میرا یہی پیغام ہے جتنا مرضی زور لگا لیں، دہشتگرد تھک جائیں گے مگر ہم تھکنے والے نہیں ہیں، ہمارے جوان اپنی جان قربان کرتے رہیں گے،دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کبھی بھی انشاء اللہ کامیاب نہیں ہونگے۔