لیگی رہنماؤں کا معاونین سے سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کا مطالبہ

لیگی رہنماؤں کا معاونین سے سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کا مطالبہ
کیپشن: League leaders demand aides to return official vehicles(file photo)

ایک نیوز: لیگی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاونین خصوصی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بڑھتی مہنگائی کے پیش نظر سرکاری گاڑیاں واپس کریں اور مراعات سے بھی انکار کریں۔ پھر ہی عوام ان کے ساتھ چلے گی۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں سینئر لیگی رہنماؤں حنیف عباسی، سردار نسیم اور دانیال چودھری نے پریس کانفرنس کی ہے۔ لیگی رہنماؤں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک سے باہر جانے پر چہ مگوئیاں ہوتی رہیں، مقامی قیادت یہاں موجود ہے۔ مریم نواز کے حوالے سے 19 تاریخ کو ورکرز کنونشن کوہ نور مل کے قریب ہوگا۔ مقامی قیادت ورکرز کنونشن کے حوالے سے متحد ہے، مریم نواز تشریف لائیں گی۔ 

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا مقامی قیادت اور ورکرز زبردست استقبال کریں گے۔ خواتین ونگ کی انچارج بھی مکمل طور پر متحرک ہیں، اور تمام کارکنان کو بھی متحرک کریں گے۔ راولپنڈی میں مقامی قیادت کا ایک ہی گروپ ہے اس کا نام نواز شریف گروپ ہے۔ اسی گروپ میں شہباز شریف، مریم نواز اور باقی قیادت بھی شامل ہے۔

حنیف عباسی، سردار نسیم اور دانیال چوہدری کی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارے سیاسی مخالف نے ہتھکڑیاں لگا کر تصاویر بنوائی ہیں۔ شیخ رشید کو کیا ہوا، میں آج کی تاریخ تک عمر قید کا قیدی ہوں۔ شیخ رشید کی ضمانتیں بھی ہو گئیں۔ مجھے 6 بائے 6 میں بھی رکھا گیا۔ ڈالر لیبیا اور شام کے پاس بھی بہت تھے، ان کے دفاعی نظام کو کمزور کیا گیا۔ مخالفین کی فرمائش پر مجھے رات 12 بجے عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ مجھے لوگ کہتے تھے آپ کو سزا ہو جائے گی آپ الیکشن نہیں لڑسکتے۔ سپریم کورٹ کے ججز نے کہا 8 روز میں فیصلہ کریں۔ ہماری تاریخ میں کسی بھی زمین پر نہ قبضہ ہے اور نہ کسی کی عزت پر ہم نے ہاتھ ڈالا۔ کوئی لاش نہیں اور کوئی آلہ قتل نہیں ملا لیکن پھر بھی میرے بھائی کو گرفتار کیا جاتا ہے۔ میرے خلاف میرے بھائی کو استعمال کرنے کی کوشش کی جاتی رہی۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے لیگی قیادت کا کہنا تھا کہ 2017 میں نواز شریف کا قافلہ یہاں سے گزار اور میرے اکاؤنٹس کو سیز کیا گیا۔ 2013 سے 2018 تک ہماری حکومت تھی، 2012 میں میرے خلاف ایف آئی آر ہوئی۔ ہم کسی کے سامنے روئے نہیں، ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا،ہم نے کوئی سرٹیفکیٹ نہیں دکھایا۔ عمران خان کی ٹانگ ٹھیک نہیں ہو رہی، عدالتوں سے ان کو ریلیف دیا جارہا ہے۔ نواز شریف کو بیٹی کی سامنے گرفتار کیا گیا، شہباز شریف کو 3 دفعہ گرفتار کیا گیا۔ عمران خان نے اپنے بیٹوں کو محفوظ کر رکھا ہے، جس کو یہ نہیں مانتے اس کو جمائما نے مان لیا۔ عمران خان کا 4 ماہ سے فریکچر ٹھیک نہیں ہو رہا۔

لیگی رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مہنگائی کا طوفان برپا ہے اور ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ معاونین کو سرکاری گاڑیاں واپس کرنی چاہئیں اور سرکاری پیٹرول بھی نہیں لینا چاہیے۔ معاونین آگے بڑھ کر چلیں گے تو پھر لوگ بھی ان کے ساتھ چلیں گے۔ 

عمران خان نے جو آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے۔ اسحاق ڈار کی کوشش کے باوجود آئی ایم ایف نے ان مذاکرات سے ادھر ادھر ہونے سے صاف انکار کردیا ہے۔ 

لیگی رہنما نے کہا کہ ایک جیل میں مریم نواز، نواز شریف، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور مجھے رکھا گیا۔ لیکن میرے گھر والوں نے کسی چوک چوراہے میں احتجاج نہیں کیا۔ میری نواسی مجھ سے لپٹ کر روئی، میری بیٹی کو نوکری چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ نیب کے باہر میری گفتگو آج بھی ریکارڈ پر ہے کہ نواز شریف کے ساتھ پر سزائے موت بھی منظور ہے۔

لیگی رہنماؤں نے واضح کیا کہ ہم سب مل کر شہر کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے، مریم نواز کا پرتپاک استقبال ہوگا۔