ایک نیوز : بیرلسکونی کو نوجوان خواتین کے ساتھ بدنام زمانہ پرتعیش پارٹیوں میں شمولیت کے الزامات پر تین الگ الگ مقدمات کا سامنا تھا۔ 86 سالہ سابق وزیر اعظم کے وکیل نے ان کی بریت پر ’بے حد اطمینان‘ کا اظہار کیا۔
اٹلی کی ایک عدالت نے سابق وزیر اعظم سلویوبیرلسکونی کو نوجوان خواتین کے ساتھ دادوعیش کے لیے نام نہاد ''بونگا بونگا‘‘ پارٹیوں کے انعقاد سے متعلق مقدمے میں کرپشن اور گواہان کو رشوت دینے کے الزامات سے بری کر دیا۔ بیرلسکونی کے خلاف اس سلسلے کے تیسرے مقدمے کو ان پارٹیوں میں شامل ایک خاتون کے نام پر ''روبی‘‘ ٹرائل کا نام دیا گیا تھا۔
میلان کی ایک عدالت نے فیصلہ سنایا کہ 86 سالہ بیرلسکونی اور 28 دیگر افراد، جن میں سے اکثر خواتین ہیں، کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہو سکے ۔ استغاثہ کے مطابق بیرلسکونی نے اس سلسلے کے پہلے دو مقدمات میں اپنے حق میں جھوٹی گواہیاں دینے کے لیے رقم ادا کی تھی۔ ان مقدمات میں سابق اطالوی وزیر اعظم کو اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے اور نابالغوں کی جسم فروشی کوفروغ دینے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ان پہلے دونوں مقدمات میں بھی بیرلسکونی کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا تھا۔ ان کے وکیل کے مطابق بیرلسکونی نے ایک بزنس مین اور رکن پارلیمنٹ کے طور پر ان مقدمات سے بہترین طریقے سے بریت حاصل کی ہے۔
عدالتی فیصلہ آنے کے بعد بیرلسکونی کو وزیر اعظم جارجیا میلونی کی قیادت میں دائیں بازو کی حکومت میں ان کے اتحادیوں نے مبارکباد دی۔ میلونی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ یہ ایک بہترین خبر ہے۔ میلونی نے پیر کو پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ حکومت مشترکہ مدعی کی حیثیت سے اس مقدمے سے دستبردار ہو رہی ہے اور وہ اس مقدمے میں ہرجانے کی بھی طلب گار نہیں۔