ایک نیوز: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ضمانت منسوخ ہونے کےبعد ان کی گرفتاری کی تیاری مکمل ہےتاہم وفاقی حکومت ان کی گرفتاری کے حوالے سے گومگو کا شکار ہے اور سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ زمان پارک سے گرفتاری کی صورت میں کارکنوں کی مزاحمت سے ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ پیش آسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق زمان پارک کے اطراف میں پی ٹی آئی انتطامیہ نے بھی سیکورٹی انتظامات سخت کر دئیے ہیں۔رات کے وقت مکمل سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر نئی سیکورٹی لائٹس لگا دی گئیں ہیں،اس لیے تمام پہلوؤں کو دیکھ کر فیصلہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان لاہورہائیکورٹ پیش ہوںگے یانہیں؟پی ٹی آئی رہنماؤں نے بتادیا
ذرائع کے مطابق زمان پارک کے اطراف میں مزید کیمپس بڑھانے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔رات کے وقت کارکنان کی تعداد میں مزید اضافے کافیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر حکومت گومگو کا شکارہے۔زمان پارک سے گرفتاری کی صورت میں کارکنوں کی مزاحمت کی بناء پر سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ ہوسکتا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کےلیے پہلے تمام رکاوٹیں ختم اور کارکنوں کو ہٹایا جائے۔کارکنوں کی مزاحمت کی بناء پر صورتحال کنٹرول سے باہر ہوسکتی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نےبھی ابھی تک عمران خان کی گرفتاری کا گرین سگنل نہیں دیا۔وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ،جے یو آئی ف سمیت کابینہ کی اکثریت گرفتاری کی حامی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ نےایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کی ضمانت منسوخ ہوچکی گرفتاری کی اجازت دی جائے۔جبکہ پیپلز پارٹی عمران خان کی گرفتاری کی بجائے ا ن کا تیز ٹرائل چاہتی ہے۔