ویب ڈیسک: سینئر سیاستدان اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے امریکی ڈی کلاسیفائڈ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے سی آئی اے کے ذریعے پاکستان پر افغان جہاد مسلط کیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک دستاویز شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ واشنگٹن میں نیشنل سیکیورٹی آرکائیو کی جانب سے گزشتہ روز 42 سال قبل کی ایک دستاویز ڈی کلاسیفائیڈ کر کے جاری کی گئی ہے۔
Declassified & released yesterday, by Washington-based National Security Archive, after 42 years, this most significant decision by President Carter laid basis of CIA-funded ‘Afghan Jehad’ in 1979 via Pakistan: US pumped in $ 2.1 billion + Saudi matching funds of $ 2.1 billion! pic.twitter.com/5E5UMrkpLJ
— Mushahid Hussain Sayed (@Mushahid) December 16, 2023
جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت کے امریکی صدر جمی کارٹر نے سال 1979ء میں سی آئی اے کی فنڈنگ کے ذریعے پاکستان پر افغان جہاد مسلط کیا۔
دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان جہاد کیلئے 2.1 ارب ڈالر امریکا جبکہ اتنی ہی رقم سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی گئی۔
یاد رہے کہ افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ 9 برس تک لڑی گئی۔ اس کا آغاز دسمبر 1979ء میں ہوا جبکہ اس کا اختتام فروری 1989ء میں ہوا تھا۔ بظاہر افغان فوج، روسی فوج سے لڑ رہی تھی لیکن ساری دنیا کے مجاہدین روس کے خلاف بر سر پیکار تھے۔
امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ کی وجہ سے امریکا اس جنگ میں کھل کر نہیں کود سکتا تھا مگر امریکا نے کھل کر مجاہدین کی تربیت اور ہر طرح سے معاونت کی۔ اربوں ڈالر کی مالی مدد امریکا اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے روس کے خلاف مجاہدین کو دی تھی۔