ویب ڈیسک:موجوددورمیں نوجوانوں میں ڈپریشن کےکیسزمیں تیزی سےاضافہ ہورہاہے۔
تفصیلات کےمطابق نیندکی کمی کےصحت پرمنفی اثرات پڑتےہیں اوریہ بہت سی بیماریوں کاباعث بنتی ہے۔ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
اب ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی اور ناقص نیند سے نوجوانوں میں ڈپریشن اور خودکشی کے خیالات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سویڈن کے نیشنل سینٹر فار سوسائیڈ ریسرچ اینڈ Prevention کی اس تحقیق میں سکولوں میں زیرتعلیم 116 طالبعلموں کو شامل کیا گیا تھا۔
ان طالبعلموں سے سونے اور جاگنے کے اوقات کی تفصیلات حاصل کرکے دیکھا گیا کہ عام دنوں اور تعطیلات کے دوران ان کی نیند کا دورانیہ کیا ہوتا ہے۔
ان نوجوانوں سے یہ بھی معلوم کیا گیا کہ ان کی نیند کا معیار کیسا ہے، ڈپریشن کی علامات یا خودکشی کے خیالات کا سامنا تو نہیں ہوتا۔
50 فیصد نوجوان کی نیند کا دورانیہ سکول جانے کے دوران 8 گھنٹے سے کم تھا جبکہ متعدد کا کہنا تھا کہ وہ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں۔رات گئے تک جاگنے کے باعث ان کی نیند پوری نہیں ہوتی تھی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن اور خودکشی کے خیالات کو رپورٹ کرنے والے نوجوان نیند کی کمی کے شکار بھی ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نوجوانی میں نیند کی کمی سے ڈپریشن اور دیگر ذہنی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 50 فیصد کے قریب نوجوانوں نے اعتراف کیا تھا کہ عام دنوں میں وہ 8 گھنٹے سے بھی کم وقت سوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی نیند کو بہتر بنانے سے ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے جبکہ مختلف امراض سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔