ایک نیوز نیوز: ڈونگہ بونگہ میں یوریا کھاد کے حصول کیلئے کسان دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔ گندم کی بوائی کا سیزن شروع ھوتے ہی کھاد مافیا سرگرم حکومت کسانوں کو کنٹرول ریٹ پر کھاد فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈونگہ بونگہ میں سینکڑوں ایکڑ گندم کی کاشت کرنیوالے کسان پریشان ہیں۔ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی کھاد کا بحران سر اٹھانے لگا ھے
کھاد مافیا بلیک میں کھاد فروخت کررہا ہے جس کی وجہ سےکسان گندم کی فصل کاشت کرنے میں شدید پریشان دکھائی دیتا ھے جبکہ کھاد بروقت نہ ملنے سے گندم کی کاشت کے متاثر ھونے کا خدشہ ھے۔
کسانوں کا کہنا ھے کہ حکومت دعوے کرتی ہے لیکن ہر سال کسانوں کو ذلیل کیا جاتا ھے کھاد ڈیلرز اپنی من مانیاں کرتے ھیں اور سارا سارا دن زلیل وخوار ہونے کے بعد دو یاتین گٹو کھاد ملتی ھے جو کہ درجنوں ایکڑ گندم کی فصل کیلئے ناکافی ہے۔ سبسڈی والے ٹوکن بھی کسانوں کو نہیں دیے جاتے ہیں۔
محکمہ زراعت گندم کی کاشت سے قبل علاقوں میں گندم کی پیداوار بڑھانے پر زور دیتی ھے جبکہ گندم کی کاشت میں کھاد نہ ملنے سے کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا جاتا ڈونگہ بونگہ اور گردونواح میں یوریا کھاد نہ ملنا کسان کیلئے کسی بڑے امتحان سے کم نہیں ھے کسانوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیاہے کہ کسان کو کھاد کنٹرول ریٹ پر فراہم کرکے حکومت اپنے وعدے پورے کرے ورنہ گندم کی کاشت متاثر ھونے سے گندم کی قلت کا خدشہ بھی پیدا ھوسکتا ھے