ویب ڈیسک: اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق بنگلادیش میں ہونے والے عوامی مظاہروں میں 600 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 16 جولائی سے 11 اگست تک 600 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 400 ہلاکتیں 16 جولائی سے 4 اگست کے درمیان ہوئی جبکہ 5 سے 6 اگست کے درمیان مزید 250 افراد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت کے بعد سے انتقامی حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 7 سے 11 اگست کے درمیان بھی متعدد ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو مظاہروں کے زخمی ہوئے تھے اور دوران علاج انتقال کرگئے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں مظاہرین، راہ گیر، مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافی اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق مظاہروں میں ہزاروں مظاہرین اور راہگیر زخمی ہوئے، کرفیو، انٹرنیٹ بندش اور نقل و حرکت پر پابندیوں کی وجہ سے معلومات جمع کرنے میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کی وجہ سے رپورٹ ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اصل تعداد سے کم ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب بنگلادیشی میڈیا نے بتایا کہ عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم اگلے ہفتے بنگلادیش کا دورہ کرے گی۔
میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی ٹیم جولائی کے احتجاج کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے گی۔
بنگلادیش کے عبوری رہنما محمد یونس نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ وولکر ترک سے ٹیلیفونک گفتگو میں بنگلادیش کے حالیہ تشدد کے ذمہ داران کا تعین کرنے کے حوالے سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔