ویب ڈیسک:ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ غیر ملکی حکومتیں پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ واربریفنگ میں کہا کہ آصف مرچنّٹ کے حوالے سے امریکی حکومت کی جانب سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی، آصف مرچنّٹ کے معاملے پر پاکستان امریکہ کی جانب سے معلومات فراہم کرنے کا منتظر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے لوگوں میں اپنے مسائل حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے، پاکستان مشرق وسطیٰ میں بننے والی صورتحال پر تشویش میں ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہا ایران کو اپنا دفاع کرنے کا بھر پور حق حاصل ہے، اسرائیل کا اس طرح کی کارروائیوں پر احتساب کرنا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے غزہ میں انسانیت سوز مظالم جاری ہیں، غزہ میں اب تک 40ہزار معصوم شہریوں کو جاں بحق کیا جاچکا ہے، پاکستان غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتا ہے،اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی پر جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان مقبوضہ وادی میں 4کشمیریوں کی شہادت کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے، اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔
ممتاز زہرا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے زائرین کے انتظامات کے حوالے سے عراقی حکومت سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے ہیں، ہم نے منکی پاکس پر عالمی ادارہ صحت کی ایڈوائزری دیکھی ہے، وزارت قومی صحت ہی اس حوالے سے باقائدہ ردعمل دے سکتی ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے فعال سفارتی مشنز موجود ہیں دونوں کے مابین باہمی تعلقات کے تمام شعبوں پر تیزرفتار رابطے موجود ہیں، وزرات خارجہ نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ و سینیٹ سیکرٹریٹ کے حکام کیلئے ویزا گائیڈ لائنز میں تبدیلی کی ہے یہ اقدامات ویزا پالیسی کے غلط استعمال کی حوصلہ شکنی کیلئے اٹھایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان مملکت کونسل کی صدارت کررہا ہے، ایس سی او اجلاس میں شرکت کرنے والی حکومتوں کی جانب سے شرکت کی یقین دہانی کا عمل جاری ہے۔