ایک نیوز: آسٹریلوی پولیس نے 55 سالہ پاکستانی نژاد آسٹریلوی شہری محمد علی عارف پر ملائیشیا ائر لائنز کی پرواز میں مبینہ طور پر دھماکہ خیز مواد رکھنے کا دعویٰ کرنے پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلین فیڈرل پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے علی عارف پر طیارے کو نقصان پہنچانے کے خطرے کے بارے میں جھوٹا بیان دینے اور کیبن کریو کی حفاظتی ہدایات پر عمل نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔اس جرم میں10 سال قید اور 9 ہزار 730 ڈالر سے زیادہ جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پرواز ایم ایچ 122سڈنی سے ملائیشیا کے لیے روانہ ہوئی تھی اور تقریباً تین گھنٹے بعد سڈنی واپس آئی تھی۔حکام نے طیارے کو محفوظ سمجھے جانے کے بعد مسافروں اور عملے کو جہاز سے باہر نکال لیا اور پاکستانی اداکار علی عارف کو گرفتار کر لیا تھا۔ایک مسافر کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں اداکارعلی عارف طیارے کے درمیان نماز پڑھتے ہوئے نظر آرہے ہیں جب کہ دیگر مسافر دور سے انہیں دیکھ رہے ہیں۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-16/news-1692181428-2214.mp4
رپورٹس کے مطابق توقع کی جارہی تھی کہ علی عارف منگل کو عدالت میں پیش ہوں گے لیکن اداکار نے عدالت کے سامنے پیش ہونے کیلئے سوری ہلز پولیس اسٹیشن میں اپنا سیل چھوڑنے سے انکار کر دیا جس پر مجسٹریٹ گریگ گروگن کا کہنا تھا کہ اگر وہ عدالت کے سامنے آنا چاہتے ہیں تو انہیں سیل سے نکالنا پڑے گا۔ جس کے بعدعدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی جب کہ باضابطہ طور پر علی عارف کی ضمانت بھی مسترد کردی گئی ہے۔
علی عارف کے لنکڈ ان پروفائل کے مطابق 2002 میں این سی اے سے گریجویشن کیا تھا۔ انہوں نے 2002 سے 2016 تک کراچی اور لاہور کی متعدد فرموں میں آرکیٹیکٹ کے طور پر کام کیا تھا۔عارف پاکستانی گلوکار ابرار الحق کے گانے ”پریتو“ میں نظر آئے۔ انہوں نے جواد بشیر کی ہدایت کاری میں بننے والے پاکستانی ڈرامے ”کالج جینز“ میں بھی کردار ادا کیا۔
انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے زیادہ تر دوستوں کا کہنا ہے کہ علی عارف کا ان سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔سڈنی ہوائی اڈے کا کہنا ہےکہ اس واقعے کی وجہ سے 32 پروازیں منسوخ کردی گئیں اور دیگر پروازیں 90 منٹ تک تاخیر کا شکار ہوئیں جب کہ بین الاقوامی پروازوں کی منسوخی نہیں ہوئی۔