ایک نیوز: عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت پنجاب حکومت کی 100سے زائد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کیخلاف درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت پنجاب حکومت کی 100سے زائد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔ عدالت نے درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے۔
جسٹس سلطان تنویر احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل خرم خان نے پنجاب حکومت کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے واقعات میں درج مقدمات میں پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل خرم خان نے موقف اپنایا کہ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل انسداد دہشتگردی عدالت نے پولیس کی استدعا پر جسمانی ریمانڈ نہیں دیا،قانون کے مطابق پندرہ سے تیس دن کا جسمانی ریمانڈ عدالت دے سکتی ہے، انسداد دہشتگردی عدالت کے جسمانی ریمانڈ نہ دینے سے پولیس تفتیش ادھوری ہے۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ جنرل عدالت جسمانی ریمانڈ نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے اورعدالت تفتیش مکمل کرنے کیلئے ملزمان کی کسٹڈی دینےکا حکم دے۔