ایک نیوز: حکومت تبدیل ہوتے ہی پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ضلع میانوالی میں سانحہ 9 مئی کے ملزمان کے خلاف ایک مرتبہ پھر آپریشن شروع کر دیا ہے۔ عیسیٰ خیل ، کمرمشانی ، داؤد خیل اور پپلاں سمیت کئی شہروں سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مختلف ایف آئی آرز میں نامزد ابھی تک پی ٹی آئی کے ورکرز روپوش ہیں
وزیر آباد میں پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے سینئر نائب صدر چوہدری محمد احمد چٹھہ کی رہائش گاہ پر رات گئے اینٹی کرپشن اور پنجاب پولیس نے چھاپہ مارا۔ذرائع کا کہناہےکہ احمد چٹھہ 9 مئی کے واقعات کے بعد روپوش ہیں،احمد چٹھہ کے خلاف تھانہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں مقدمہ درج ہے۔
احمد چٹھہ پر اپنی ملکیتی زرعی زمین 89 کنال پر پلاٹنگ کر کے بغیر منظوری ٹاؤن بنانے کا الزام ہے.احمد چٹھہ نے 89 کنال زرعی اراضی مقامی افراد کو فروخت کی ہے ح/احمد چٹھہ نے کوئی پلاٹنگ نہیں کی خرید کنندگان نے اپنی مرضی و منشاء سے پلاٹنگ کی ہے.احمد چٹھہ پر بوگس ایف آئی آر دی گئی ہے,150 سے زائد پولیس اہلکاروں نے رات گئے حویلی حامد ناصر چٹھہ پر چھاپہ مارا .سابق اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری حامد ناصر چٹھہ اور سابق ضلع ناظم فیاض چٹھہ بھی حویلی موجود نہ تھے.
احمد چٹھہ عمران خان کے قریبی ساتھی اور وزیرآباد سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑتے ہیں ,عمران خان پر وزیرآباد میں حملہ کے دوران احمد چٹھہ بھی زخمی ہوے تھے.9 مئی کے احتجاج اور گرفتاریوں کے بعد احمد چٹھہ تاحال روپوش ہیں. پی ٹی آئی کارکنان و وکلاء کا کہنا ہےکہ حویلی احمد چٹھہ پر پولیس کا چھاپہ سیاسی انتقام ہے۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-16/news-1692173952-8590.mp4